بھلوال (جیوڈیسک) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف کا کہنا ہے کہ قومی احتساب بیورو (نیب) عدالت نے 6 جولائی کو ظلم و زیادتی پر مبنی فیصلہ سنایا، جو ہمیں منظور نہیں۔
بھوال میں انتخابی جلسے سے خطاب میں شہباز شریف کا کہنا تھا کہ لاکھوں کی تعداد میں آکر عوامی عدالت میں اس فیصلے کو دریا برد کرنا ہے، لاہور میں اپنے محبوب قائد پر پھول نچھاور کریں جس نے اندھیرے دور کیے وہ مجرم اور جو اندھیرے لائے وہ پاک صاف ہوگئے۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ عمران خان الزام خان ہیں جو رات دن جھوٹ بولتے ہیں جب کہ پشاور میں میٹرو نہیں آئی لیکن عوام کی بس کرادی۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے فیصلہ ملتوی کرنے کی درخواست کی جسے نامنظور کردیا گیا لیکن خدا نے نواز شریف کو ہمت دی اور انہوں نے پرسوں واپسی کا اعلان کیا۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے اعلان کیا کہ بیمار اہلیہ کو چھوڑ کر پاکستان آرہے ہیں، انہوں نے کہا اہلیہ ہوش میں نہیں آئیں، ہوش میں آجائیں پھر فیصلہ سنادیں۔
ان کا کہنا ہے کہ 6 جولائی کا فیصلہ نامنظور ہے، نواز شریف کو واپسی پر والدہ سے ملنے نہیں دیاجائے گا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نواز شریف کیا اپنی ذات کیلیے آرہا ہے یا آپ کے لیے؟ نواز شریف نے ایٹمی دھماکے نہ کرنےکے لیے 5 ارب ڈالر کی امداد مسترد کردی اور سی پیک کا تحفہ دیا، موٹر ویز کا جال بچھایا۔
پی ٹی آئی چیئرمین کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے انہوں نے کہا کہ عمران خان الزام خان ہیں، رات دن جھوٹ بولتے ہیں تو کیا جھوٹے آدمی کو اپنا وزیراعظم بناؤگے؟
ان کا کہنا ہے کہ پشاور میں میٹرو بس نہیں آئی لیکن عوام کی بس کرادی، آج پشاور میں کھنڈرات بن گئے ہیں جب کہ نہ خیبر پختونخوا میں اسپتال بنایا، نہ ہی یونی ورسٹی بنائی ہے۔
سابق وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ جھوٹے اور مغرور خان کو چلا کاٹنے کے لیے پیرکے ساتھ بیٹھنے پر مجبور کردیں، اگر موقع ملا تو پہلے دن ہی بھلوال کو ضلع بناؤں گا اور پنجاب نہیں پاکستان کو ترکی کا ہم پلہ کرکے دکھاؤں گا۔
مجمعے میں ہیٹ پہنے کارکن سے شہباز شریف کا مسکراکر مکالمہ ہوا، انہوں نے کارکن سے کہا کہ کیا یہ میرا ہیٹ چوری کیاہے؟ جس پر کارکن کے جواب پر شہبازشریف نے مسکرا کر آئی لو یو،آئی لو یو کہا۔