کراچی (جیوڈیسک) نیب نے ڈاکٹر عاصم کے خلاف منی لانڈرنگ اور ٹھیکوں میں کمیشن لینے کے ثبوت حاصل کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔ عدالت نے ڈاکٹر عاصم کے جسمانی ریمانڈ میں 7 دن کی توسیع کر دی ہے ۔
احتساب عدالت میں نیب نے دعویٰ کیا کہ ڈاکٹر عاصم کے خلاف اہم ثبوت حاصل کرلئے گئے ہیں ، نیب کو ڈاکٹر عاصم کے خلاف منی لانڈرنگ کے ثبوت وال سٹریٹ کمپنی کے مالک نے تفتیش کے دوران فراہم کئے ۔
ڈاکٹر عاصم نے مبینہ طور پر اس کمپنی کے ذریعے بڑے پیمانے پر منی لانڈرنگ کرکے بیرون ملک رقوم بھیجی ہیں اور ڈالرز کی صورت میں یہ رقوم نوید اور شاہد نامی افراد کے ذریعے منتقل کی گئی ہیں ۔ نیب نے ان کے بیانات بھی ریکارڈ کرلئے ہیں ۔
رپورٹ میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا ہے کہ ڈاکٹر عاصم کی نشاندہی پر عبدالحمید نامی ان کے فرنٹ مین کا نیب نے دبئی میں سراغ لگالیا ہے ۔ رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ سوئی نادرن گیس کمپنی اور ماڑی گیس کمپنی کے ٹھیکوں میں سابق وفاقی وزیر ڈاکٹر عاصم کی جانب سے مبینہ طور پر کک بیکس اور کمیشن لینے کا ریکارڈ بھی نیب نے حاصل کرلیا ہے ۔
اسی ریمانڈ رپورٹ کی بنیاد پر احتساب عدالت نے ڈاکٹرعاصم کے جسمانی ریمانڈ میں 7 دن کی توسیع کر دی ۔