نیب کی آزاد حیثیت برقرار رہنا قومی وملکی مفاد میں ہے۔ ایم آر پی

Karachi

Karachi

کراچی (اسٹاف رپورٹر) محب وطن روشن پاکستان پارٹی کے قائد و چیئرمین امیر پٹی اور ایم آرپی کے صدر محمد سلیمان راجپوت نے نیب کو احتساب کمیشن کا ماتحت بناکر میگا کرپشن میں ملوث افراد کو بچانے کی حکومتی کوشش کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیب کی سابقہ کارکردگی گو کہ اطمینان و تسلی بخش نہیں ہے اور نیب لوٹی گئی قومی دولت کی قومی خزانے میں واپسی اور کرپشن میں ملوث افراد کو کٹہرے میں لانے کے مکمل اہداف کے حصول میں ناکام رہا ہے مگر پھربھی اب چیئرمین نیب کی ترجیحات واقدامات قومی امنگوں اور عصری تقاضوں سے ہم آہنگ دکھائی دے رہے ہیں اسلئے نیب کی آزاد حیثیت برقرار رہنا قومی وملکی مفاد میں ہے ۔ امیر پٹی نے چیئرمین نیب کی جانب سے احتسابی عمل تیز کرنے اور کرپشن کیسز کو تیزرفتاری سے نمٹانے کے عزم کی توصیف کرتے ہوئے کہا ہے کہ قومی خزانے کے لٹیروں اور عوام دشمنوں کے احتساب کیلئے نیب اور چیئرمین نیب کو پوری پاکستانی قوم کی حمایت و تائید حاصل ہے اور قوم کو یہ یقین ہے کہ اس عمل میں افواج پاکستان اور جنرل راحیل شریف بھی چیئرمین نیب کی سرپرستی کرتے ہوئے انہیں استحصالی قوتوںا ور حکومتی انتقامی کاروائیوں سے محفوظ بنانے کے ساتھ احتسابی عمل کو غیر جانبدارانہ ‘ شفاف اور تیز رفتار بناکر قومی مجرموں کو بلا تخصیص و تفریق منطقی انجام تک پہنچانے میں بھرپور مددومعاونت کرینگے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

بھارت و پاکستان کیلئے دہشتگردی کا مفہوم جدا جدا ہے‘ جی کیو ایم
کراچی (اسٹاف رپورٹر) گجراتی قومی موومنٹ کے سربراہ گجراتی سرکارامیر سولنگی نے اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل بانکی مون کی جانب سے داعش کو پاکستان و بھارت دونوں کیلئے خطرہ قرار دیتے ہوئے دونوں ممالک کو مشترکہ طور پر دہشتگردی سے لڑنے کی تجویز کو ناقابل عمل قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ دونوں ممالک کیلئے دہشتگردی کا مفہوم وتعریف جدا ہے کیونکہ اقوا م متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حق خورارادیت مانگنے والے کشمیری حریت پسندبھارت کی نظر میں دہشتگرد اور ان کی پر امن جدوجہد دہشتگردی ہے اور پاکستان مہذب دنیا کی طرح امن دشمنی اور معصوم شہریوں کے قتل عام کو دہشتگردی مانتا ہے جبکہ بھارت طویل عرصہ سے کشمیر میں اسی دہشتگردی کا مرتکب ہے اسلئے یہ دونوں ممالک دہشتگردوں کے خاتمے کیلئے باہم تو لڑ سکتے ہیں ‘مل کر نہیں لڑسکتے اسلئے بانکی مون کو تجاویز و مشورے پیش کرنے کی بجائے اقوام متحدہ کے جنرل سیکریٹری کی حیثیت سے یو این قرار دادوں کے مطابق مسئلہ کشمیر کے حل کیلئے سنجیدہ و ذمہ دارانہ کردار ااد کریں کیونکہ مسئلہ کشمیر حل ہونے بھارتی اور پاکستانی دونوں ہی مفاہیم کی دہشتگردی کا از خود خاتمہ بھی ہوجائے گا اور دونوں ممالک کے درمیان وجہ تنازعہج بھی ختم ہوجائے جو دنیا کے محفوظ و پر امن مستقبل کیلئے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

دنیا اقوام متحدہ کے کردار سے بیزار وتائب ہوچکی ہے ‘ سولنگی اتحاد
کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) آج سےستر برس قبل دنیا کے تمام ممالک نے باہمی تنازعات کے پر امن حل اور دنیا کے مستقبل کے تحفظ کیلئے اقوام متحدہ کے عنوان سے مشترکہ پلیٹ فارم اس لئے تشکیل دیا تھا کہ دنیا کے ہر ملک کی سلامتی و خود مختاری برقرار رہے اور طاقتور ممالک کمزور ممالک پر جبر و تسلط سے باز رہیںمگر اقوام متحدہ اپنے قیام کے مقاصد و اہداف سے محروم ہے اور کمزور ممالک پر طاقتور ممالک کے مظالم پر اقوام متحدہ کی خاموشی اس پلیٹ فارم کی جانبداری اور طاقتور ممالک کا گماشتہ و آلہ کار ہونے کا ثبوت ہے ۔پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر و بزرگ رہنما امیر سولنگی ‘ سردار اکرم سولنگی ‘ سردار شبیر سولنگی ‘ سردار راحیل سولنگی ‘ سردار خادم حسین سولنگی اوردیگر نے اقوام متحدہ کے کردار پر عدم اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اقوام متحدہ نے ہمیشہ مسلم ممالک کے ساتھ جانبدارانہ سلوک کیا ہے جس کی وجہ سے کشمیر کے حوالے سے اقوام متحدہ کی اپنی قراردادیں تک 68سالوںسے عملدرآمد سے محروم ہیںاورکشمیر ہی کی طرح فلسطین بھی پڑوسی ملک کی جابرانہ شکنجے میں تڑپ رہا ہے مگر اقوام متحدہ مسئلہ کشمیرو مسئلہ فلسطین کے حل میں ناکام ہے لیکن اقوام متحدہ کو یہ یاد رکھنا چاہئے کہ دنیا اب اس کے کردار سے بیزار ہورہی ہے اور اگر اس نے طاقتور ممالک کی گماشتگی چھوڑ کر اپنے طاقت سے دنیا کا امن محفوظ بنانے کی کوشش نہیں کی تو مستقبل میں اقوام متحدہ نامی کسی عالمی پلیٹ فارم کا وجود نہیں ملے گا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

وزیراعظم قوم کو بتائیں تیر کمان میں ہے یا نکل چکا ہے ‘ راجونی اتحاد
کراچی ( اسٹاف رپورٹر )پاکستان راجونی اتحاد میں شامل ایم آر پی چیئرمین امیر پٹی ‘ خاصخیلی رہنما سردار غلام مصطفی خاصخیلی ‘ سولنگی رہنما سردار خادم حسین سولنگی ‘راجپوت رہنما عارف راجپوت ‘ ارائیں رہنما اشتیاق ارائیں ‘ مارواڑی رہنما اقبال ٹائیگر مارواڑی ‘ بلوچ رہنما عبدالحکیم رند ‘ میمن رہنما عدنان میمن‘ہیومن رائٹس رہنما امیر علی خواجہ ودیگرنے کہاہے کہ سعودی عرب کی قیادت میں 34مسلم ممالک کے عسکری اتحاد میں پاکستان کی شمولیت خطے میں بے چینی کا باعث بن سکتی ہے اور چونکہ ابھی پاکستان نے اس اتحاد کا باقاعدہ حصہ بننے کا اعلان نہیں کیا ہے جس سے قوم کو یہ امید ہے کہ تیر ابھی کمان سے نکلا نہیں ہے مگر قوم کی یہ امید کس حد تک صادق کا اس کا جواب وزیراعظم اور حکومت کو ابھی دینا ہے جو اگر قوم کی امیدوں کے مطابق ہی ہے تو پھر قوم اور حالات دونوں ہی پاکستان کے ا س تحاد میں شمولیت سے گریز کا تقاضہ کررہے ہیں لیکن اگر تیر کے کمان میں موجودگی کی عوامی امید باطل ثابت ہوئی تو موجودہ حکومت کا یہ کارنامہ اس ملک اور عوام کے ساتھ ہی نہیں بلکہ جمہوری نظام اکیساتھ بھی بڑا ظلم ہوگا جو حکمرانوں کو قومی امنگوں اور ملکی مفادات کے خلاف فیصلوں یا عوام کو اعتماد میں لئے بنا مستقبل کے حوالے سے فیصلوں کی اجازت ہر گز نہیں دیتا۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔

پاک چین اقتصادی راہداری قومی ترقی کی ضامن ہے ‘ این جی پی ایف

کراچی ( اسٹاف رپورٹر ) پاک چین اقتصادی راہداری یقینا ایک ایساقومی منصوبہ ہے جس کی تکمیل میں سست روی ‘ کرپشن اور جانبداری و مخصوص طبقات کے مفادات کی روایت سے اجتناب کیا گیا تو اس سے ملک و قوم کی ہی نہیں بلکہ پاکستان ‘ چین ‘ افغانستان اور ایران سمیت پورے خطے کی تقدیر بدل سکتی ہے مگر اس منصوبے کی تکمیل کیلئے جہاں شفافیت و غیر جانبداری کی ضرورت ہے وہیںاس منصوبے کیخلاف روبہ عمل قوتوں کی سازشوں کو ناکام بناکر امن وتحفظ کی فراہمی بھی ناگزیر ہے اور اس حوالے سے آرمی چیف وافواج پاکستان کا عزم پاکستان کے خوش آئند مستقبل کی ضمانت ہے ۔یہ بات نیکسٹ جنریشن پروٹیکشن فا¶نڈیشن کے چیئرمین عمران چنگیزی ‘ جنرل سیکریٹری امیر علی خواجہ ‘ عقیلہ غوری ‘ فیصل خان اور ایم آر پی سربراہ امیر پٹی و دیگر نے اقتصادی راہداری کے تکمیل کے خواب کو پایہ تکمیل تک پہنچانے کیلئے ہر قسم کی قربانی دینے کے آرمی چیف کے عزم کی توصیف کرتے ہوئے کہی۔این جی پی ایف رہنماوں نے کہا کہ غربت ہی جہالت کی ماں ہوتی ہے اور جہالت کی کوکھ سے پیدا ہونے والی بے راہروی جرائم ‘ بد امنی اور دہشتگردی جیسے اجگر پیدا ہوتے ہیں جبکہ جہالت کے پیٹ میں دولت کا لقمہ جانے سے حرص ‘ حسد‘ ہوس اور لالچ کے جراثیم پلتے ہیں جو کرپشن کو جنم دیتے ہیں اسلئے اقتصادی راہداری منصوبے کی تکمیل سے ملنے والی معاشی خوشحالی سے غربت دور ہونے کی توقع ہے اور غربت دور ہوجائے تو دہشتگردی ‘ بد امنی ‘ کرپشن اور جرائم کے سانپ ازخود اپنی موت آپ مرجائیں گے۔