اسلام آباد (جیوڈیسک) احتساب عدالت نے اثاثہ جات ریفرنس میں قومی احتساب بیورو (نیب) کو اسحاق ڈار کے اعتراضات پر جواب داخل کرانے کا آخری موقع دے دیا۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت کے جج محمد بشیر نے نیب کی جانب سے دائر ریفرنس کی مختصر سماعت کی۔
سماعت شروع ہوئی تو فاضل جج نے پراسیکیوٹر نیب سے استفسار کیا کہ عدالتی کارروائی پر جو حکم امتناع تھا اس کا کیا بنا جس پر پراسیکیوٹر نے بتایا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسحاق ڈار کی پٹیشن خارج کر دی ہے۔
نیب پراسیکیوٹر عمران شفیق نے کہا کہ اسحاق ڈار کی مرکزی پٹیشن ہی خارج ہو گئی ہے جب کہ ریفرنسز کے 28 میں سے 10 گواہوں کے بیانات ریکارڈ ہو چکے ہیں۔
جس پر فاضل جج نے حکم دیا کہ آئندہ سماعت پر زیادہ سے زیادہ گواہان کو بلایا جائے۔
عدالت نے نیب کو اسحاق ڈار کی جانب سے دائر اعتراضات کا جواب داخل کرانے کے لئے آخری مہلت دیتے ہوئے اثاثہ جات ریفرنس کی سماعت 22 جنوری تک ملتوی کردی۔
جب کہ عدالت نے اسحاق ڈار کی منجمد ہجویری اکاؤنٹس بحال کرنے کی درخواست پر سماعت 24 جنوری تک ملتوی کی۔
خیال رہے کہ 20 دسمبر کو اسحاق ڈار کی درخواست پر اسلام آباد ہائیکورٹ نےحکم امتناع جاری کیا جس کے بعد احتساب عدالت نے ریفرنس پر کارروائی روک دی تھی۔
گزشتہ روز اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسحاق ڈار کی جانب سے انہیں اشتہاری قرار دینے کے خلاف دائر درخواست کو خارج کرتے ہوئے احتساب عدالت کا فیصلہ برقرار رکھا جب کہ سابق وزیر خزانہ کے خلاف عدالتی کارروائی پر حکم امتناع بھی ختم کر دیا تھا۔