اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی احتساب بیورو کے چیئرمین جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال کا کہنا ہے کہ ملک میں کوئی ایسا پیدا نہیں ہوا جو نیب کی ڈوریاں ہلا سکے، اگر ڈوریاں ہلیں تو بریف کیس اٹھا کر واپس چلا جاؤں گا اور ڈوریاں رہ جائیں گی۔
پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کو بریفنگ کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے جسٹس ریٹائرڈ جاوید اقبال نے کہا کہ پی اے سی نے نیب کے کام پر اعتماد کا اظہار کیا ہے، کرپشن کے حجم کی بات تب کی جاتی ہے جب یہ کم ہو لیکن اب بات حجم سے آگے نکل گئی ہے، ملک میں کوئی ایسا پیدا نہیں ہوا جو نیب کی ڈوریاں ہلا سکے، اگر ڈوریاں ہلیں تو بریف کیس اٹھا کر چلاجاؤں گااورڈوریاں رہ جائیں گی۔
چیئرمین نیب نے کہا کہ کچھ لوگوں کے خلاف انکوائری شروع ہو چکی مزید بھی ہوں گی، نیب کسی قسم کی انتقامی کارروائی نہیں کر رہا، اگر کسی کے خلاف امتیازی یا انتقامی کارروائی ثابت ہو جائے تو ذمہ داری لوں گا اور عہدہ چھوڑ دوں گا۔ الیکشن ہونے یانہ ہونے سے نیب کا کوئی تعلق نہیں، اگر کسی نے کرپشن کی ہے تو الیکشن سے پہلے اور بعد میں بھی قابل گرفت ہے۔
نواز شریف کی اہلیہ کی عیادت کے لئے برطانیہ روانگی پر جسٹس ریٹائرڈ جاویداقبال نے کہا کہ نواز شریف کے خلاف معاملہ احتساب عدالت میں ہے، اس لیے ان کے جانے پر رائے نہیں دے سکتا، انسانی ہمدردی بھی کوئی چیز ہے اور نواز شریف کو روکنا میرا کام نہیں، نواز شریف کے واپس نہ آنے کے خدشے کی کوئی بات نہیں۔
انہوں نے کہا کہ برطانیہ میں موجود مطلوب افراد کی واپسی کے لیے ریڈ نوٹسز جاری کیے گئے ہیں، آئندہ آنے والے دنوں میں بہت سے مطلوب افراد کو واپس لائیں گے۔