راولپنڈی (جیوڈیسک) ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے ایک سال قید کی سزا پانے والے سابق وزیراعظم نواز شریف کے داماد کیپٹن (ر) محمد صفدر کو قومی احتساب بیورو (نیب) کی ٹیم نے راولپنڈی سے گرفتار کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق ڈپٹی ڈائریکٹر محبوب عالم اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر عدنان بٹ پر مشتمل نیب کی دو رکنی ٹیم نے کیپٹن (ر) صفدر کو اپنی تحویل میں لے لیا ہے۔
نیب کی ٹیم نے گرفتاری کے بعد کیپٹن (ر) صفدر کو نیب کے اسلام آباد کے دفتر پہنچادیا ہے۔
نیب کو گرفتاری میں لیگی کارکنوں کی جانب سے مزاحمت کا سامنا کرنا پڑا، کئی بار کوششوں کے بعد کیپٹن (ر) صفدر کو نیب آفس پہنچانے میں کامیابی ملی۔
نیب نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کیپٹن (ر) صفدر نے رضاکارانہ گرفتاری دینی تھی تو پہلے دن ہی دیتے، سزا یافتہ مجرم کی تشہیر سے میڈیا گریز کرے۔
نیب نے کہا کہ آمدن سے زائد اثاثے رکھنے والا مجرم خود کو نیک ثابت کرنے کی کوشش کررہا ہے۔
بیان میں بتایا گیا کہ کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کی معاونت کرنے والوں اور پناہ دینے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے گی جبکہ ان کی شناخت ویڈیوز کی مدد سے کی جائے گی۔
اس سے قبل کیپٹن (ر) محمد صفدر گرفتاری دینے کے لیے راولپنڈی میں (ن) لیگ کی ریلی میں اچانک آگئے۔
کیپٹن (ر) صفدر نے آڈیو بیان میں اعلان کیا تھا کہ وہ آج نیب کو اپنی گرفتاری دے دیں گے تاہم انہوں نے اپنا مقام خفیہ رکھا۔
ریلی میں چوہدری تنویر، ملک ابرار، شکیل اعوان اور دیگر مقامی پارٹی رہنما موجود تھے جس میں کارکنان کی بڑی تعداد موجود ہے۔
اس سے قبل اپنے آڈیو بیان میں کیپٹن (ر) صفدر نے کہا تھا کہ جہاں سے پارٹی نے فیصلہ کیا میں اس شہر سے گرفتاری دینے جارہا ہوں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ (ن) لیگ ہزارہ ڈویژن سے کلین سوئپ کرے گی، عوام سردار محمد یوسف کی قیادت میں مسلم لیگ (ن) کے امیدواروں کو ووٹ دیں۔
یاد رہے کہ احتساب عدالت نے ایون فیلڈ ریفرنس میں کیپٹن (ر) صفدر کو ایک سال قید کی سزا کا حکم سنایا تھا جب کہ اسی ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کو 10 سال اور مریم نواز کو 7 سال قید کا حکم دیا گیا ہے۔