اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی احتساب بیورو (نیب) نے مسلم لیگ (ن) کے رہنما و سابق وفاقی وزیر کامران مائیکل کو گرفتار کر لیا۔
ذرائع کے مطابق لیگی رہنما کامران مائیکل پر بحیثیت وفاقی وزیر اختیارات کے غلط استعمال کا الزام ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ نیب کی جانب سے کامران مائیکل کو لاہور سے گرفتار کیا گیا۔
ترجمان نیب نے سابق وفاقی وزیر پورٹ اینڈ شپنگ کامران مائیکل کی گرفتاری کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ان کو کرپشن کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے۔
ترجمان نیب کے مطابق کامران مائیکل پر کراچی پورٹ ٹرسٹ (کے پی ٹی) میں غیر قانونی طور پر 3 کمرشل پلاٹ لینے کا الزام ہے۔
ترجمان نے بتایا کہ پلاٹوں کے عوض کامران مائیکل نے بھاری رشوت لی اور انہوں نے 2013 میں افسران پر غیرقانونی الاٹمنٹ دینے کیلئے دباؤ ڈالا۔
ترجمان نیب کا کہنا ہے کہ کامران مائیکل پر اسی طرح کے 16 پلاٹس کے حوالے سے ریفرنس بھی فائل کیا گیا ہے۔
ترجمان نیب کے مطابق کامران مائیکل کو کل احتساب عدالت کراچی میں ریمانڈ کیلئے پیش کیا جائے گا۔
ن لیگی رہنما کامران مائیکل اقلیتوں کی مخصوص نشست پر مارچ 2012 سے تاحال سینیٹر ہیں۔
اس کے علاوہ وہ سابق وزرائے اعظم میاں نواز شریف اور شاہد خاقان عباسی کی کابینہ میں مختلف وزراتوں پر وزیر کی حیثیت سے فرائض سر انجام دیتے رہے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں لاہور سے ہی سینئر صوبائی وزیر عبدالعلیم خان کو بھی گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد انہوں نے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔
واضح رہے کہ ن لیگ کے صدر شہباز شریف، رہنما خواجہ سعد رفیق اور ان کے بھائی خواجہ سلمان رفیق بھی نیب کی حراست میں رہنے کے بعد جوڈیشل ریمانڈ پر جیل میں ہیں۔