اسلام آباد (جیوڈیسک) چیئرمین قومی احتساب بیورو (نیب) جسٹس (ر) جاوید اقبال نے نیب کے تمام افسران پر میڈیا پر انٹرویوز دینے پر پابندی لگا دی۔
نیب اعلامیے کے مطابق میڈیا کو کسی ریفرنس یا مقدمے کے بارے میں معلومات درکار ہوں گی تو صرف ترجمان نیب قومی احتساب بیورو کا مؤقف دینے کے مجاز ہوں گے۔
نیب اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ہم تمام اراکین اسمبلی کا احترام کرتے ہیں، ڈی جی نیب لاہور کے انٹرویو کا ریکارڈ پیمرا سے طلب کرلیا ہے جس کا قانون کے مطابق جائزہ لیا جائے گا۔
یاد رہے کہ گزشتہ دنوں ڈائریکٹر جنرل نیب لاہور شہزاد سلیم نے کئی چینلز پر انٹرویوز دیئے تھے اور کہا تھا کہ شہباز شریف کے خلاف ہمارے پاس ثبوت آگئے ہیں اور ایسے بیانات سامنے آگئے ہیں جس سے ہم مطمئن ہیں کہ ہمارا کیس بہت مضبوط ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اختیارات کا ناجائز استعمال بھی کرپشن ہے اور دستاویزات سے پتا چلتا ہے کہ شہباز شریف نے دوسروں کو فائدہ پہنچایا، ان کے خلاف اس مہینے کے آخر تک ریفرنس فائل ہو جائے گا۔
شہزاد سلیم کا کہنا تھا کہ یہ سارا کام پیراگون ہاؤسنگ سوسائٹی کیلئے کیا گیا، انہوں نے پہلے والا کنٹریکٹ روکا اور کنٹریکٹر کو پیسے دیے، ہم نے ایسے ثبوت پکڑ لیے ہیں جس پر ہم شہباز شریف کے خلاف ریفرنس داخل کر رہے ہیں۔
ڈی جی نیب لاہور کے بیانات کے بعد اپوزیشن جماعتوں نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور ان کے خلاف تحریک استحقاق بھی جمع کرائی گئی ہے۔
ڈی جی نیب کے انٹرویوز کے حوالے سے چیئرمین نیب جسٹس (ر) جاوید اقبال نے بھی نوٹس لیا تھا۔