ٹنڈوآدم (رپورٹ کامران انصاری ) کرپشن بد عنوانیوں اور اقربا پروری کی نیب کی جانب سے کی جانے والی کاروائیوں کے باوجود ٹنڈوآدم بلدیہ کو من مانے طریقوں سے چلایا جا رہا ہے کروڑوں روپے کی مبینہ کرپشن ،جعلی بلوں،جعلی بھرتیوںکی انکوائری صوبائی حکومت کرنے میں ناکام تحقیقاتی ادارے بھی چار سال کے عرصہ گزرجانے کے باوجود کرپشن کی انکوائری اور ملوث افسران ومقامی اہلکاروں کے خلاف کاروائی عمل میں نہیںلائی جاسکی ہے۔
جسے باعث تعینات ہونے والے افسران من مانی کرتے ہیں مبینہ کرپشن کا مرکزی کردار ٹنڈوآدم بلدیہ کی اکائونٹ برانچ کو بتایا جاتا ہے جہاں ڈیوٹی ٹائم ختم ہونے کے بعد بھی کام کا سلسلہ کئی سالوں سے جاری ہے ٹنڈوآدم بلدیہ جسے ضلع سانگھڑ کی امیر ترین میونسپل کہا جاتا تھا مثالی سماجی خدمات بنیادی سہولیات کی فراہمی سے صوبے بھر میں شہرت تھی مگر جاری مبینہ کر پشن اور بدعنونیوں اور اقرباپروری نے بلدیہ کی خوبصورت عمارت اور شہر کوتباہ وبرباد کرکے رکھ دیا ہے ۔
میونسپل ورکرزیونین اور شہر کے سیاسی ،سماجی اور مذہبی حلقوں کے احتجاج ودھرنوں کے باوجود صوبائی حکومت نے کوئی نوٹس نہیں لیا شہر کا سیورج ،صفائی ،صحت ،واٹر سپلائی ،لائبریری ،اسٹریٹ لائٹ اور ٹیکس برانچ کانظام درہم برہم ہوگیا عوام بنیادی سہولیات سے اور غریب ملازم تنخواہوں سے محروم ہونا معمول بن چکا ہے گھوسٹ ملازمین کو ہر ما ہ پابندی سے تنخواہیں دی جاتی ہیں بلدیہ ٹنڈوآدم کو سندھ گورنمٹ آکٹرائے کی مدمیں ماہانہ ایک کروڑ اکہتر لاکھ 1,71,000,00روپے فنڈز فراہم کرتی ہے مقامی آمدنی بیس لاکھ روپے سے زائد بتائی جاتی ہے اسکے باوجود بلدیہ نے شہر میں کوئی ترقیاتی کام تو دور کی بات نالیوں اور بلدیہ کی خستہ حال عمارت، میونسپل لائبریری ،ایمبولینس ،اور ڈسپوزلوں کی مرمت کے کام بھی نہیں کروائے۔
بیالیس غریب ملازمین کو چار ماہ سے تنخواہ ادانہیں کی جارہی ہے جبکہ ایک سوپچاس سے زائد گھوسٹ ملازمین کو تنخواہ جاری کرنے کا سلسلہ جاری ہے جبکہ تنخواہوں سے محروم ملازمین ذہنی اور مالی پریشانیوں میں مبتلاہو کر فاقہ کشی مجبور ہورہے ہیں زرائع سے معلوم ہوا ہے کہ چیف میونسپل آفیسر نے ایک حاضر سروس ملازم کو کچی پیڑی ٹیکس کا انچارج بنادیا ایک ماہ میں میونسپل کو ر یکوری میں ایک لاکھ روپے کا نقصان ہوا جس پر ٹیکس برانچ نے کچی پیڑی ٹیکس کا چارج سابقہ انچارچ کو دے دیا مذکورہ کاروائی کے بعد چیف میونسپل آفیسر برہم ہو گئے اور ہدایت جاری کی کہ چارچ واپس کر دیا جائے اس حکم کے بعد ٹیکس برانچ میں تشویش کی لہر دوڑ گئی جبکہ کمشنر بے نظیر آباد کی ہدایت کے مطابق مون سون سے بچائو کی تیاریاں مکمل نہیں کی جا سکی خراب حالت میں کھڑی ایمبولینس کو اب تک قابل استعمال نہیں بنایا جا سکا ڈسپوزلوں اور سیورج کا نظام بھی بری طرح متاثر اور باعث تشویش ہے ڈسپوزل پر نصب ہیوی جنریٹر کو بلدیہ کی عمارت میں نصب کر دیا گیا۔
تاکہ لوڈ شیڈنگ میں بجلی کی لوڈشیڈنگ میں بجلی کی سہولت حاصل کی جاسکے تجاوزات کے خلاف ہونے والا ناکام آپریشن اور نالے نالیوں کی صفائی کی مدمیں بھاری رقومات کے بل بنائے جانے کی اطلاعات ہیںزرائع سے معلوم ہوا ہے کہ مبینہ کرپشن کا مر کزی کرداراکائونٹ آفس اور اس میں تعینات ایک اہلکار ہے جو کہ افسران کے لئے سہولت کار بنا ہواہے کرپشن لسٹ میں بلدیہ ٹنڈوآدم میں تعینات ہونے والے ایڈ منسٹریٹرز ،ٹرانزیشن، چیف میونسپل ،اور تعلقہ میونسپل افسران، سینیٹری سپروائزراور اکائونٹ آفس میں تعینات ایک اہلکار شامل ہے۔
مذکورہ اہلکار پر الزام ہے کہ بلدیہ ٹنڈوآدم میں ہونے والی مبینہ کروڑوں روپے کی کرپشن کی اورکرپشن میں افسران کو سہولت فراہم کرتا ہے ورکرزیونین اور غریب ملازمین نے مذکورہ اہلکاراور کرپشن کے خلاف احتجاجی مظاہرے کئے اور شکایات بھی کی مگر صوبائی حکومت اور لوکل گورنمٹ افسران نے کوئی نوٹس نہیں لیا اور کرپشن کی انکوائری ہے کہ مکمل ہونے کا نام ہی نہیں لے رہی جسکے باعث تعینات ہونے والے افسران کا من مانی کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔