اسلام آباد (جیوڈیسک) نیب کی کارروائیوں کا دائرہ وسیع، وفاقی حکومت پریشان نیب کے پر کاٹنے پر غور شروع کر دیا اور نیب ارکان پر مشتمل کمیشن بنانے کی تجویز بھی زیر غور۔ ذرائع کے مطابق نیب کمیشن میں چیئرمین نیب اور ہر رکن کا ووٹ برابر ہو گا جس کے بعد چئیرمین نیب کے حتمی اختیارات ختم ہو جائیں گے کسی بھی مقدمے میں حتمی فیصلہ چئیرمین نیب نہیں کمیشن کرے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نیب کو صوبائی خود مختاری میں مداخلت سے روکنے کی تجویز بھی زیر غور ہے جس کے بعد صوبوں میں کرپٹ عناصر کے خلاف کارروائی کا اختیار صوبوں کو حاصل ہو گا۔
سرکاری ملازمین کو بھی نیب کے خوف سے آزاد کرانے کے لیے حکومتی سطح پر مشاورت جاری ہے اور نیب کا سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کا اختیار بھی محدود کیا جا سکتا ہے۔
دوسری جانب شہر اقتدار سے جاری ہونے والے بیان میں قومی احتساب بیورو کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حکومت کی عدم مداخلت کی پالیسی کی وجہ سے نیب آج ایک آزاد ادارہ ہے، تاہم ادارے میں کچھ قباحتیں ورثے میں ملیں، جن میں بہتری کیلئے تیزی سے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔
ترجمان کے مطابق نیب وزیراعظم کی رائے کا احترام کرتا ہے اور وزیراعظم کی تجاویز کی روشنی میں احتسابی عمل مزید بہتر بنایا جائے گا۔