اسلام آباد (جیوڈیسک) احتساب عدالت میں شریف فیملی کے خلاف نیب ریفرنس کی سماعت، سابق وزیر اعظم نواز شریف، انکی صاحبزادی اور داماد کیپٹن (ر) صفدر احتساب عدالت میں پیش ہوئے۔ جج محمد بشیر نے نیب ریفرنسز کی سماعت کی۔ سابق وزیراعظم کی جانب سے 50، 50 لاکھ روپے کے دو مچلکے جمع کرائے گئے۔
وکیل نواز شریف نے دلائل دیتے ہوئے کہا ہائیکورٹ کے تفصیلی فیصلے کا انتظار ہے جس پر عدالت نے سماعت بغیر کسی کارروائی کے 7 نومبر (منگل) تک ملتوی کر دی۔ عدالت نے کہا آئندہ سماعت پر ریفرنسز یکجا کرنے سے متعلق کارروائی ہوگی اور بیشک گواہوں کو بھی نہ بلایا جائے۔
واضح رہے عدالت نے گزشتہ سماعت پر نواز شریف کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کئے تھے، سابق وزیر اعظم پر ایون فیلڈز، العزیزیہ سٹیل ملز، فلیگ شب ریفرنس میں فرد جرم عائد ہوچکی ہے جبکہ ایون فلیڈ پراپرٹیز ریفرنس میں مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر بھی ملزم نامزد ہیں۔
احتساب عدالت نے ایون فلیڈ پراپرٹیز ریفرنس میں سکیورٹی ایکسچینج کمیشن کی افسر سدرہ منصور، فلیگ شپ اور العزیزیہ سٹیل ملز میں استغاثہ کے گواہ جہانگیر احمد کو طلب کر رکھا ہے۔ حسن اور حسین نواز کو عدالت کی طرف سے مفرور قرار دیا جا چکا ہے۔
خیال رہے اسلام آباد ہائی کورٹ نے گزشتہ روز احتساب عدالت کا 19 اکتوبر کا فیصلہ کالعدم قرار دیا تھا، احتساب عدالت نے 19 اکتوبر کو نواز شریف کی تینوں ریفرنس یکجا کرنے کی درخواست مسترد کی تھی۔