لاہور (جیوڈیسک) وزیر اعظم کے بعد وزیر اعلی پنجاب بھی نیب پر برہم ہو گئے، شہباز شریف کا کہنا تھا کہ نیب ذمہ دار ادارے کے طور پر اپنے مقاصد تک محدود رہے۔
قواعد و ضوابط کی پابندی نہ کی تو اسے جوابدہ ہونا پڑے گا، ان کا کہنا تھا کہ میٹرو بس کے ذریعے روزانہ 3 لاکھ لوگ باعزت سفر کرتے ہیں اسلئے انہیں ٹارگٹ کیا جا رہا ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے دنیا نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے نیب کی کارکردگی پر سوال اٹھا دیا، ان کا کہنا تھا کہ ماضی میں اربوں کی لوٹ مار اور سونے چاندی کے ذخائر میں کرپشن کی تحقیقات میں پیشرفت کیوں نہ ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ جب لوٹ مار سے ملکی بنیادوں کو کھوکھلا کیا جا رہا تھا تو نیب نے کس کے کہنے پر آنکھوں پر پٹی باندھ رکھی ہے۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے کہا کہ نیب ذمہ دار ادارے کے طور پر اپنے مقاصد تک محدود رہے، قواعدوضوابط کو بروئے کار لائے ورنہ اسے جوابدہ ہونا پڑے گا۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ اہم منصوبوں پر نیب اہلکاروں کی باز پرس پراجیکٹ ورکرز کی سپرٹ کو متاثر کرتی ہے، انہوں نے کہا کہ اداروں کی مضبوطی اور موثر احتسابی عمل کے خواہاں ہیں مگر قومی منصوبوں پر کسی کو اثرانداز ہونے نہیں دیں گے، ہم احتساب سے کسی طور پریشان نہیں۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ قومی منصوبے شروع ہونے سے پہلے باز پرس کا حق نہیں دے سکتے، اورنج لائن جیسے مفاد عامہ کے منصوبے عام آدمی کو نہیں بلکہ اشرافیہ کو کھٹکتے ہیں وہ اسلئے ٹارگٹ ہیں کہ میٹرو بس کی وجہ سے 3 لاکھ لوگ روزانہ باعزت سفر کرتے ہیں۔ ایک سوال پر وزیر اعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ دھرنا سیاست والوں نے عوام کی خدمت کی ہوتی تو ان کی مقبولیت ڈانواں ڈول نہ ہوتی۔