لاہور (جیوڈیسک) قومی احتساب بیورو (نیب) نے لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی تحقیقات کے سلسلے میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب اور مسلم لیگ ن کے صدر شہباز شریف کو طلب کر لیا۔
نیب لاہور کی جانب سے سابق وزیراعلیٰ پنجاب میاں شہباز شریف کو 13 مئی کو پیش ہونے کا نوٹس جاری کیا گیا ہے۔
نوٹس میں شہباز شریف کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ لاہور ویسٹ مینجمنٹ کمپنی کی انکوائری میں بیان ریکارڈ کرانے کیلئے ذاتی حیثیت میں پیش ہوں۔
یاد رہے کہ شہباز شریف اپنے علاج کی غرض اور پوتی کی عیادت کے لیے ان دنوں لندن میں موجود ہیں جن کی وطن واپس نہ آنے سے متعلق مختلف چہ مگوئیاں ہورہی ہیں۔
مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف ہیں جن کے پاس پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کی چیئرمین شپ کے علاوہ قومی اسمبلی میں اپنی جماعت کا پارلیمانی لیڈر کا عہدہ بھی ہے تاہم آج ہونے والی تازہ پیش رفت میں مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی نے رانا تنویر حسین کو شہباز شریف کی جگہ پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کا چیئرمین اور خواجہ آصف کو قومی اسمبلی میں پارٹی کا پارلیمانی لیڈر نامزد کردیا ہے جس کے بعد شہباز شریف کی وطن واپسی کے حوالے سے شبہات ظاہر کیے جا رہے ہیں۔
شہباز شریف کو نیب نے آشیانہ اقبال ہاؤسنگ اسکیم میں گرفتار کیا تھا اور ان کا نام ای سی ایل پر ڈالا گیا تھا جسے بعدازاں لاہور ہائیکورٹ کے حکم پر ای سی ایل سے نکال دیا گیا اور وہ بیرون ملک روانہ ہوگئے۔
شہباز شریف کو 7 مئی کو پاکستان واپس آنا تھا تاہم ذرائع کا کہنا ہے کہ اپنے ذاتی معالج سے مشورے کے بعد انہوں نے لندن میں قیام کو آگے بڑھا دیا ہے۔