اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی احتساب بیورو (نیب) نے سابق وزیراعظم نواز شریف اور ان کے اہلِ خانہ کے خلاف مبینہ مالی بدعنوانیوں سے متعلق ریفرنسز دائر کرنے کے لیے تحقیقات کا آغاز کر دیا ہے۔
اطلاعات کے مطابق سپریم کورٹ کے رجسٹرار نے قومی احتساب بیورو کو مشترکہ تحقیقاتی ٹیم (جے آئی ٹی) کی رپورٹ کی نو جلدوں کی مزید مصدقہ نقول فراہم کر دی ہیں۔
گزشتہ ماہ عدالت عظمیٰ کے پانچ رکنی بینچ نے نواز شریف کو عوامی عہدہ رکھنے کے لیے نا اہل قرار دیتے ہوئے احتساب بیورو کو ان کے اور ان کے بچوں کے خلاف ریفرنسز دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔
نیب نے رجسٹرار سے درخواست کی ہے کہ اسے مشترکہ تحقیقاتی ٹیم کی رپورٹ کے تمام جلدیں فراہم کی جائیں تاکہ وہ احتساب عدالت میں ریفرنس بھیج سکے۔
اطلاعات کے مطابق عدالت نے تاحال اس رپورٹ کی دسویں جلد کی نقول نیب کو فراہم نہیں کی ہیں۔
عدالت عظمیٰ نے 28 جولائی کے اپنے فیصلے میں نیب کو ہدایت کی تھی کہ وہ چھ ہفتوں میں یہ ریفرنسز دائر کرے اور اس سارے عمل کی نگرانی کے لیے بینچ نے سپریم کورٹ کے ایک جج کو بھی مقرر کیا تھا۔
نواز شریف اور ان کے اہل خانہ کسی بھی طرح کی بدعنوانی کے الزامات کو مسترد کر چکے ہیں جب کہ ایک روز قبل ہی سابق وزیراعظم نے پانچ رکنی بینچ کے فیصلے کے خلاف نظر ثانی کی درخواستیں بھی عدالت عظمیٰ میں جمع کرائی ہیں۔
ان درخواستوں میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ پانچ رکنی بینچ نے اپنے دائرہ اختیار سے تجاوز کرتے ہوئے نواز شریف کے خلاف فیصلہ سنایا لہذا جب تک ان درخواستوں پر فیصلہ نہیں آ جاتا پانچ رکنی بینچ کے فیصلے پر عمل درآمد کو معطل کیا جائے۔