اوگرا کرپشن پر نیب سو رہا ہے، پراسیکیوٹر کہتا ہے عدالت خاموش رہے، سپریم کورٹ

Supreme Court

Supreme Court

اسلام آباد (جیوڈیسک) سپریم کورٹ کرپشن کے مقدمات میں نیب کی نگرانی کر سکتی ہے یا نہیں اس بارے میں چیئرمین نیب اور پراسیکیوٹر جنرل نیب کے متضاد بیانات کے بعد عدالت نے اٹارنی جنرل کو معاونت کیلیے طلب کر لیا۔

عدالت نے آبزرویشن دی اٹارنی جنرل اور پراسیکیوٹر جنرل نیب کو سننے اور آئین و قانون کا جائزہ لینے کے بعد اس بارے میں رہنما اصول وضع کئے جائیں گے۔ جسٹس جواد ایس خواجہ نے کہا اگر قانون نے پراسیکیوٹر جنرل نیب کے بیان کی تائید کی اور یہ ثابت ہو گیا کہ سپریم کورٹ کو مداخلت کا اختیار نہیں تو اوگرا عملدرآمد کیس بند کر دیں گے، پھر نیب جانے اور اس کا کام، چاہے اسے مذکورہ کیس نمٹانے میں 26 سال لگ جائیں لیکن اگر عدالت کو نگرانی کا اختیار ہوا تو پھر وضاحت مانگیں گے کہ کیس میں 26 مہینے کی تاخیر کیسے ہوئی۔

جسٹس جواد نے کہا عدالت اور نیب دونوں قانون کے پابند ہیں اور اس ملک میں قانون کی عملداری قائم ہونی ہے۔ عدالت نے چیئرمین اوگرا اور ممبر گیس کی تقرری کیخلاف درخواستیں بھی خارج کر دی ہیں اور درخواست گزار اسلم گھمن کو متعلقہ فورم سے رجوع کر نے کی ہدایت کی ہے۔