کراچی (جیوڈیسک) ایم کیو ایم نے کراچی میں رینجرز کی کاروائیوں پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فوج طلب کرنے کا مطالبہ غیر آئینی نہیں، سیاسی اور غیر سیاسی عناصر ٹارگٹڈ آپریشن کو متنازعہ بنانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ نبیل گبول کے خلاف ظفر بلوچ کے قتل کی ایف آئی آر جھوٹ پر مبنی ہے۔ ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینئر خالد مقبول صدیقی نے نبیل گبول اور دیگر ممبران کے ہمراہ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں فوج طلب کرنے سے متعلق ایم کیو ایم کا مطالبہ غیر آئینی نہیں۔
ایم کیو ایم جرائم پیشہ افراد اور مافیاز کے خلاف ٹارگٹڈ آپریشن کا ساتھ دینا چاہتی ہے تاہم کچھ لوگ آپریشن کو متنازعہ بنانا چاہتے ہیں۔ صوبائی حکومت مختلف گینگ وارز کو سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ظفر بلوچ کے قتل کا مقدمہ ایم کیو ایم کے رکن اسمبلی ندیم گبول کے خلاف درج کرانے کا مقصد اصل ملزمان کو بچانے کی کوشش ہے۔
ندیم ہاشمی کی طرح نبیل گبول کے خلاف ایف آئی آر بھی جھوٹ پر مبنی ہے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ کراچی کے حالات خراب کرنے میں ایم کیو ایم سمیت سب کا کردار ہے۔ کراچی میں اغوا برائے تاوان کو صنعت کا درجہ مل چکا ہے اور شہر میں کئی وزیرستان اور وانا بن چکے ہیں۔