اور سوال یہ بھی اٹھا ہے کہ عمران خان اپنے دوستوں کو نواز رہا ہے یعنی مرضی یہ کہ عمران خان پنڈی اڈیالہ جیل کے سپرنٹنڈنٹوں پر اعتماد کرے ان پر جو اپنے فرائض کو پس پشت ڈال کر قانون کی دھجیاں اڑاتے ہیں میڈیا کے پھنے خانوں کو یہ کالی بھیڑیں نظر نہیں آتیں انہیں دکھاءی دیتے ہیں تو فداءیان عمران. اور وہ لوگ جو اس کے اس وقت کے یار غار ہیں انہیں گھر میں گلنے سڑنے دے. مثال دی جاتی ہے نعیم الحق کی. حضور اس شخص نے پارٹی کی بنیاد رکھنے میں کردار ادا کیا پہلے پانچ ساتھیوں میں تھا اور باءیس سال قاءید کا باشاعتماد ساتھی رہا الیکشن لڑے سندھ پی ٹی آءی کا صدر رہا فاشسٹ حکومتوں کا سامنا کیا پارٹی دفتر میں کارکنوں کے درمیان وقت بسر کیا بنی گالہ میں عمران خان کی معاونت کی. میں حیران ہوں اس قسم کے اعتراضات وہ اٹھا رہے ہیں جو اس پارٹی میں ہیں ہی نہیں ایک اور بات بھی کی جاتی ہے کہ زلفی بخاری کو کیوں مشیر اوورسیز بنایا دوستو تو کیا مرزا الطاف صدر ن سعودیہ کو بناتا بخاری نے سردوگرم. میں پارٹی کا ساتھ دیا کءی ایسے کیسی ہوءے جس میں زلفی نے اپنے دوست پر جان تک نچھاور کرنے کا عندیہ دیا عامر کیانی 22 سال سے پارٹی میں ہے شمالی پنجاب نے سب سے بڑی فتح دی۔
آپ موجودہ تاریخ میں ڈونلڈ ٹرمپ کو ہی دیکھ لیں اپنے دوستوں کو اہم ذمہ داریاں دیں ہم نے تو صدیق الفاروق کی بحثیت چیرمین متروکہ وقف املاک بورڈ لطیف گھی مل والوں کے بیٹے عابد بیرسٹر کو چیرمین بیت المال. رو ء ف طاہر کو ریلوے منسٹر کا پی آر او عطا ء الحق قاسمی کو پہلے دور میں سفیر بعد میں ایم ڈی پی ٹی وی لگانے پر واویلا کیا بس ایک گھسا پٹا جملہ بول دیتے ہیں جی ہم تو تھے ہی خراب جناب یہ بتاءییے کہ عون چودھری نے کس کھیت کی مولیاں پٹی ہیں. کارکنوں کے دلوں کی دھڑکن نعیم الحق کا وزیر اعظم کا پرسنل اسسٹنٹ بننا پی ٹی آءی کے کارکنوں کے لیے اچھی خبر ہے مخالف چاہتے تھے کہ وہاں کوءی بیوروکرٹ بیٹھتا اور عمران خان اور تحریک انصاف کے کارکنوں کے درمیان دیوار کھڑی ہو جاتی. میں نے کءی سال نعیم الحق کے ساتھ کام کیا کیا دریا دل بھاءی ہے پہلے بھی لکھا تھا کہ کارکن لڑتے جھگڑتے ان کے دفتر میں جاتے ہیں اور خوشی خوشی واپسی ہوتی ہے۔
پی ٹی آءی پہلی بار اقتدار میں آءی ہے پہلی بار اسے لوگوں کو ریلیف دینے کی باری ملی ہے ایسے لوگ جو 22 سال سے دھتکار گءے 22 نہیں مزید 48 سالوں کا اضافی کیجیے. عمران خان نے انہیں امید دلاءی ہے. کیا اکیلا عمران خان ان کی سن سکتا ہے اس کے لیے اسے نعیم الحق عامر کیانی جیسے ساتھیوں کی ضرورت ہے میری کوءی سنے تو اس سیکرٹیرٹ میں ان کے عملے میں رفیق رضوان ورک شعیب طاہر راشد اور دیگر بھی بیٹھیں واجب اللہ بھی یو اعزاز آصف بھی ارشد داد یو اور راقم بھی یہ وہ ٹیم تھی جس نے عمران خان کو عمران خان بنانے میں رول ادا کیا. مخالفین جتنے مرضی تیر چلاءیں عمران خان کے پاس بے شمار سینے ہیں جو ان تیروں کو سینوں پر لیں گے. قاءید تحریک انصاف کے وہ ساتھی جنہوں نے جوانیاں صرف جر دیں صرف طعنہ بازوں کے طعنوں کی وجہ سے نظر انداز کر دیے جاءیں تو زیادتی ہو گی۔
نعیم الحق پارٹی کا اثاثہ ہیں پارٹی کا ستون ہیں سچ پوچھیں آج جا نثاروں کی صف میں احسن رشید سومی بخاری کا نا ہونا بڑا محسوس ہوتا ہے اگر وہ ہوتے تو کابینہ کا حسن بڑھتا. نعیم آل حق کی جانب اس میڈیا ہاءوس کی جانب سے پتھر برسایا گیا جو پی ٹی آءی کو اقتدار کے سنگھاسن پر دیکھنا ہی نہیں چاہتے. خجالت کی انتہا دیکھیے مہینہ گزرا نہیں اور سوال ایسے داغے جاتے ہیں جیسے کءی سال گزر گءے. حضور برداشت کیجیے مانا کہ تکلیف بہت یے مانا کہ مروڑ بہت ہیں لیکن کیا کریں جمہوریت ہے اس میں 51 والا جیت جاتا ہے. آپ نے تو سوچا ہی نہیں تھا کہ یہ بازی پلٹے گی آپ اور آپ کے مربی چاہتے تھے کہ عمران خان نہ آءے مگر کیا جاءے ایک وہ ذات ہے ناں جو سب پر حاوی ہے. 66 سالہ نعیم الحق یاروں کا یار نعیم الحق مخالفین کے سینوں پر مونگ دلنے والا نعیم الحق سدا سلامت رہے دوستوں کی محفل میں کھنکھناتی آواز سلامت رہے گل حمید عدیل مرزا جاوید قریشی عنصر افتخار درانی و دیگر دوستوں کی محفلوں کی جان نعیم الحق خوش رہیں۔