نیرو بی (جیوڈیسک) کے شاپنگ مال میں فائرنگ سے ہلاک ہونیوالوں کی تعداد 39 ہو گئی ہے جبکہ 150 سے زیادہ لوگ زخمی ہیں۔ انتہا پسند صومالی گروپ الشباب نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے۔ ویسٹ گیٹ شاپنگ مال میں 10 سے زیادہ افراد نے گھس کر فائرنگ کر دی۔ فائرنگ سے بھگدڑ مچ گئی اور ہر طرف خوف و ہراس پھیل گیا۔ فائرنگ کے بعد فوج بھی طلب کر لی گئی۔
سیکورٹی فورسز اور دہشت گردوں کے درمیان کئی گھنٹے فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا۔ نیروبی پولیس چیف کا کہنا ہے کہ یہ دہشت گرد حملہ ہے۔ پولیس کے مطابق مرنے والوں میں ایشیائی بھی ہیں۔ الشباب تنظیم نے حملے کی ذمہ داری قبول کر لی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ کینیا صومالیہ سے اپنی فوج واپس بلائے۔
دوسری طرف کینیا کے صدر کا کہنا ہے کہ حملہ ملک کیخلاف سازش ہے، ہشت گردوں کو شکست دیکر دم لیں گے۔ کینیڈین وزیر اعظم سٹیفن ہارپر نے حملے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ سفارتکار اینی میری ڈسلوجس سمیت دو کینیڈین ہلاک ہوئے ہیں۔ فرانسیسی حکام کا کہنا ہے کہ نیروبی میں فائرنگ سے فرانس کے 2 شہری ہلاک ہوئے۔ امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ حملے میں امریکیوں کے زخمی ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔