اسلام آباد (جیوڈیسک) ہائی کورٹ نے چیئرمین پی سی بی نجم سیٹھی کی برطرفی کے اپنے تحریری فیصلے میں عبوری مینجمنٹ کمیٹی کی جانب سے کیے گئے تمام فیصلے بھی کالعدم قرار دے دیے ہیں۔ ڈان نیوز کے مطابق چھبیس صفحات پر مشتمل فیصلہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس نورالحق قریشی نے جاری کیا۔
تحریری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ دوران سماعت فریقین کے وکلاء ذکاء اشرف کی برطرفی کی وجوہات ثابت نہیں کرسکے جب کہ پی سی بی کی عبوری منیجمنٹ کمیٹی کا نوٹیفکیشن بدنیتی پر مبنی تھا۔ تحریری فیصلہ میں مزید کہا گیا ہے کہ بین الصوبائی رابطہ وزارت نے ذکاء اشرف کی بحالی کے گزشتہ حکم نامے پر عملدرآمد کی یقین دہانی کروائی تھی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ اس نوٹیفکیشن کو معطل کرنا ضروری تھا، جس کے ذریعے منتخب چیرمین ذکا اشرف کو ہٹا کر نجم سیٹھی کو لایا گیا تھا۔ نجم سیٹھی نے گزشتہ روز کہا تھا کہ وہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ میں اپیل دائر کریں گے۔ وفاقی حکومت کی جانب سے بھی آج اعلان کیا ہے کہ وہ اس فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جائے گی۔