لارڈز (جیوڈیسک) لارڈز کے تاریخی میدان میں دو عشروں بعد پاکستان کی فتح میں کلیدی کردار ادا کرنے والے پاکستانی بولر یاسر شاہ نے کہا ہے کہ ان کا اپنے مداحوں سے گذارش ہے کہ ’مجھے میرے نام یاسر شاہ سے ہی بلایا جائے۔‘
ارجنٹائن اور ہسپانوی کلب بارسلونا سے تعلق رکھنے والے لیونل میسی سے مشابہت کے حوالے سے ایک سوال کے جواب یاسر شاہ نے کہا’ میسی بہت بڑا کھلاڑی ہے اور میں خود میسی کا مداح ہوں لیکن اپنے مداحوں سے میری گذارش ہے کہ مجھے میرے نام یاسر شاہ سے ہی سے پکاریں۔‘
ایک خصوصی انٹرویو میں انھوں کہا کہ وہ بچپن سے ہی آسٹریلوی لیگ سپنر شین وارن کے مداح ہیں اور وہ ان سے مشورے بھی لیتے رہتے ہیں۔
انھوں نے کہا شین وارن میرے پسندیدہ بولر ہیں اور وہ ان سے بولنگ کے گر پوچھتے رہتے ہیں۔ پاکستانی بولنگ کوچ مشتاق احمد کے بارے ان کا کہنا تھا کہ ’مشتاق احمد میرے استاد ہیں۔‘
انھوں نے کہا کہ یہ ان کی خوش قستمی تھی کہ جب وہ لارڈز میں بولنگ کر رہے تھے تو شین وارن اور اور سابق پاکستانی لیگ سپنر اور پاکستانی ٹیم کے بولنگ کوچ مشتاق احمد میدان میں موجود تھے۔
’ایک مجھے مشورے دے رہا تھا اور ایک میرے بارے میں کمنٹری باکس میں باتیں کر رہا تھا۔‘
یاسر شاہ نے کہا کہ لارڈز کے میدان میں ان کی تمام توجہ ایک جگہ بولنگ کرنے پر تھی اور اس میں انھیں کامیابی ملی اور میچ میں دس وکٹیں حاصل کی۔
پاکستان کے صوبہ خیبر پختوانخوا کے ضلع صوابی سے تعلق رکھنے والے یاسر شاہ سےجب یہ پوچھاگیا کہ صوابی میں تو نوجوان یا تو فاسٹ بولر بننا چاہتے ہیں یا پھر بیٹسمین انھیں لیگ سپنر بننے کا خیال کیسےآیا تو انھوں نے کہا کہ ایسا نہیں ہے اور صوابی میں اور بھی لیگ سپن بولر ہیں۔
انھوں نے کہا کہ آسٹریلیا کی نمائندگی کرنے والے لیگ سپنر فواد احمد کا تعلق بھی صوابی ہے اور پاکستان کے ماضی کے مشہور لیگ سپنر عبدالقادر بھی صوابی سے تعلق رکھتے ہیں۔ انھوں نے کہا فاسٹ بولر جنید خان کا تعلق صوابی سے ہے اور پاکستان کی فرسٹ کلاس کرکٹ میں بھی صوابی کے کافی کھلاڑی کھیل رہے ہیں۔
انھوں نے کہا کہ شین وارن ان کے ہمیشہ پسندیدہ بولر ہیں اور رکی پونٹنگ ان کے پسندیدہ کھلاڑی ہیں۔
ہر وقت مسکراتے رہنے کے حوالے سے یاسر شاہ نے کہا کہ اس کے لیے کوئی تربیت حاصل نہیں کی ہے۔
پاکستان میں ٹیلنٹ کے حوالے سے انھوں نے کہا کہ پاکستان میں بہت ٹیلنٹ ہے۔