اسلام آباد (جیوڈیسک) اربوں روپے کی لاگت سے بننے والانندی پور پاور پلانٹ قومی خزانے پر بھاری بوجھ بن گیا، اضافی فیول کھپت کے باعث جدید ترین پاورپلانٹ سے بجلی کی پیداوار پر 3 ارب روپے کا نقصان پہنچنے کا انکشاف ہوا ہے۔
نندی پور پاور پلانٹ سے مزیدکئی ماہ مہنگی بجلی پیداہوگی، پہلے اربوں روپے اضافی لاگت سے بمشکل یہ پلانٹ تعمیرہوا اوربڑی مشقت کے بعدبجلی کی پیداوار شروع ہوئی تو پاکستان کی مہنگی ترین بجلی پیدا کرنیکا ریکارڈبنادیا،نندی پور پاور پلانٹ اضافی فیول کھپت کے باعث3ارب روپے نقصان پہنچاکرخزانے پربھاری بوجھ بن چکا ہے۔دستاویزکے مطابق پاورپلانٹ سے تمام پاورپلانٹس کے مقابلے میں مہنگی بجلی پیداہورہی ہے جس سے ہرماہ کروڑوں روپے نقصان ہورہاہے۔
مارچ کے مہینے میں نندی پور پاور پلانٹ پراضافی فیول کھپت ہوئی۔ نیپرانے صارفین سے25کروڑ50لاکھ روپے اضافی وصول کرنے کی سینٹرل پاورپارچیزنگ ایجنسی (سی پی پی اے) کی درخواست مستردکردی،نیپرانے موقف اختیار کیا کہ پاور پلانٹ کی منظورشدہ فیول لاگت 4 روپے 52 پیسے فی یونٹ ہے، مارچ میں فیول لاگت 6 روپے 83 پیسے فی یونٹ رہی جبکہ مارچ میں برسوں پرانے آئی پی پیزسے بجلی پیداوار پرفیول لاگت3 روپے 80 پیسے تا 5 روپے 36 پیسے فی یونٹ رہی، نیپرانے اس حوالے سے سی پی پی اے حکام پربرہمی کااظہار کیا ہے۔سی پی پی اے نے نیپراکی ہدایت کے باوجودپاورپلانٹ کی اضافی لاگت خاموشی سے مارچ کی فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ درخواست میں شامل کر دی۔ سی پی پی اے حکام کے مطابق نندی پور پاور پلانٹ سے مزیدکئی ماہ مہنگی بجلی پیداہوگی۔وزارت پانی وبجلی کے سخت احکامات کے باعث پاور پلانٹ سے مہنگی بجلی پیداکی جارہی ہے جبکہ اس پاورپلانٹ کوچلانے کیلیے سستے پاورپلانٹس کو مجبوراًجزوی چلاناپڑتاہے۔ وفاقی حکومت عوامی ردعمل کے باعث نندی پورپاورپلانٹ چلارہی ہے۔