اسلام آباد (جیوڈیسک) نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیر سے قومی خزانے کو نقصان سے متعلق کیس میں بابر اعوان کی بریت کی درخواست پر محفوظ فیصلہ آج نہ سنایا جا سکا۔
اسلام آباد کی احتساب عدالت کو نندی پور پاور پراجیکٹ میں تاخیر سے قومی خزانے کو 27 ارب روپے نقصان کے کیس میں بابر اعوان کی بریت کی درخواست پر محفوظ فیصلہ سنانا تھا۔
فاضل جج ارشد ملک نے ریمارکس میں کہا کہ بریت کی اور درخواستیں بھی دائر ہیں اس لیے تمام درخواستیں سن کر ایک ساتھ فیصلہ سنائیں گے۔
عدالت نے کیس کی مزید سماعت 6 مئی تک کے لیے ملتوی کر دی۔
نیب کے مطابق پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں وزراء کی ملی بھگت سے نندی پور پاور پراجیکٹ منصوبے میں 2 سال کی تاخیر ہونے سے قومی خزانے کو 27 ارب کا نقصان پہنچا تھا۔
مذکورہ کیس میں سابق وزیراعظم راجا پرویز اشرف، سابق وزیر قانون بابر اعوان، سابق سیکریٹری قانون مسعود چشتی، ریاض کیانی، سینئر جوائنٹ سیکریٹری ڈاکٹر ریاض محمود، سابق ریسرچ کنسلٹنٹ شمائلہ محمود اور سابق سیکریٹری شاہد رفیق پر فرد جرم عائد ہوچکی ہے۔
واضح رہے نیب ریفرنس میں عائد الزامات پر بابر اعوان وزیراعظم کے مشیر برائے پارلیمانی امور کے عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے۔