اسرائیل (اصل میڈیا ڈیسک) اسرائیلی وزیر اعظم نفتالی بینیٹ نے دھمکی دی ہے کہ اسرائیل ایرانی خطرے کوغیر موثرکرنے کے لیے ہر مُمکن اقدام کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ اسرائیل اور ایران کے درمیان سرد جنگ جاری ہے۔ دوسری طرف اسرائیلی میڈیا نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی میڈیا نے بڑے پیمانے پر جنگی مشقیں شروع کی ہیں جن میں مسلح افواج کو حزب اللہ کے ساتھ ممکنہ محاذ آرائی کی تربیت دی جا رہی ہے۔
اسرائیلی وزیراعظم نےایران کے بارے میں یہ بیان اسکاٹ لینڈ میں ہونے والی بین الاقوامی موسمیاتی کانفرنس میں شرکت کے لیے روانگی سے قبل جاری کیا۔
قبل ازیں ہفتے کو خطے میں ایک اسرائیلی F-15 لڑاکا طیارے نے ایک امریکی بمبار طیارے کے ہمراہ پرواز کی تھی جو ایران کے لیے ایک واضح خطرے کی علامت قرار دیا جاتا ہے۔
اسرائیلی فوج نے کہا کہ یہ پرواز خطے میں امریکی افواج کے ساتھ جاری آپریشنل تعاون کی علامت ہے۔
اسرائیل اور امریکی افواج کے بمبار طیاروں کی مشترکہ پرواز کا مشن اس وقت سامنے آیا جب اسرائیلی اور امریکی حکام تہران کے جوہری پروگرام کے خلاف کارروائی کی دھمکیاں دے رہے ہیں۔ دوسری طرف ایران نے 2015 کے جوہری معاہدے میں واپسی کے سلسلے میں ویانا میں امریکا کے ساتھ بالواسطہ مذاکرات معطل کررکھے ہیں۔
اسرائیلی اخبار’ٹائمز آف اسرائیل‘ نے حزب اللہ کے ساتھ جنگ کے تناظر میں بڑے پیمانے پر جنگی مشقیں شروع کی ہیں جن میں میزائلوں اور کیمیائی حملوں کے خلاف فورسز کے ردعمل کو جانچنے کے تجربات کیے جا رہے ہیں۔
اخبار کی ویب سائٹ کے مطابق اسرائیلی فضائیہ نے آنے والے مہینوں میں ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کی مشقیں کرنے کی منصوبہ بندی شروع کر دی ہے۔ سائٹ نے مزید کہا کہ مُمکنہ اسرائیلی فضائی حملے کے منصوبے کے کچھ پہلو جو ابھی ” تیاری” کے مرحلے میں ہیں مختصر عرصے میں تیار ہو سکتے ہیں جب کہ منصوبے کے دیگر کوامور مکمل طور پر قابل عمل ہونے میں ایک سال سے زیادہ کا وقت لگ سکتا ہے۔