بھارت (اصل میڈیا ڈیسک) نریندر مودی نے 14 اگست کو بی جے پی کے ایک اور رہنما اٹل بہاری واجپائی کو پیچھے چھوڑتے ہوئے بھارت کے سب سے طویل مدت تک غیر کانگریسی وزیر اعظم رہنے کا اعزاز حاصل کر لیا۔
وہ بھارت کی تاریخ میں سب سے زیادہ مدت تک وزارت عظمی کے عہدے پر فائز رہنے والے چوتھے رہنما بن گئے ہیں تاہم سابق وزرائے اعظم جواہر لال نہرو اور ان کی بیٹی اندرا گاندھی کا ریکارڈ توڑ پانا نریندر مودی کے لیے شاید ممکن نہیں ہوگا۔
وزیر اعظم مودی کو البتہ بھارت کے تمام وزرائے اعظم میں کسی منتخب حکومت کے سربراہ کے طورپر مجموعی طورپر سب سے طویل مدت تک خدمات انجام دینے کا منفرد اعزاز حاصل ہو گیا ہے کیوں کہ وہ 12 برس سے زیادہ عرصے تک گجرات کے وزیر اعلی کے عہدے پر بھی فائز رہے۔
حالانکہ مغربی بنگال کے جیوتی بسو اور سکم کے پون کمار چاملنگ سمیت کئی وزرائے اعلی ایک منتخب حکومت کے سربراہ کے طور پر نریندر مودی سے زیادہ عرصے تک اپنے عہدے پر فائز رہے لیکن ان میں سے کوئی بھی کبھی وزیر اعظم نہیں بن سکا۔ دوسری طرف نہرو اور اندرا گاندھی کسی ریاست کی وزیر اعلی نہیں رہیں۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کے رہنما اٹل بہاری واجپائی تین مختلف مدت کے دوران مجموعی طورپر 2272 دنوں تک وزرات عظمی کے عہدے پر فائز رہے لیکن نریندر مودی غیر کانگریسی وزیر اعظم کے طور پر مسلسل 2272 دنوں تک وزیر اعظم رہنے کا ریکارڈ توڑتے ہوئے ان سے آگے نکل گئے ہیں۔ 2014ء میں پہلی مرتبہ وزیر اعظم کے عہدہ پر فائز ہونے اور پانچ برس کی پہلی مدت مکمل کرنے کے بعد وہ 2019 میں دوبارہ وزیر اعظم بنے۔
وزیر اعظم مودی ہفتہ 15 اگست کو جب مغل باشاہ شاہ جہاں کے تعمیر کردہ تاریخی لال قلعے کی فصیل سے روایتی خطاب کریں گے تو وہ غیر کانگریسی وزیر اعظم کی حیثیت سے اٹل بہاری واجپائی کے چھ مرتبہ خطاب کرنے کے ریکارڈ کو بھی توڑ دیں گے۔
مودی کے لیے سابق وزرائے اعظم جواہر لال نہرو اور ان کی بیٹی اندرا گاندھی کا ریکارڈ توڑ پانا نریندر شاید ممکن نہیں ہوگا۔
ہندو قوم پرست جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی نے نریندر مودی کے سب سے زیادہ عرصے تک غیر کانگریسی وزیراعظم کو بھارتی سیاست کا غیر معمولی واقعہ قرار دیا ہے۔
بی جے پی کے قومی نائب صدر ونئے سہسر بدھے نے کہا، ”ان کی قیادت نے بھارتی سیاست اور گورننس پر انمٹ نقوش مرتب کیے ہیں۔ کچھ وزرائے اعظم نے سیاست پر اپنے نقوش چھوڑے، کچھ نے گورننس پر، لیکن مودی نے دونوں پر اپنے نقوش مرتب کیے ہیں۔”
اپوزیشن کانگریس کے ترجمان جے ویر شیرگل نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا، ”وزیر اعظم مودی کو تباہی، مایوسی اور قوم کو برباد کرنے والے کاموں کے لیے یاد کیا جائے گا۔ وہ ایسے پہلے وزیر اعظم ہیں جنہوں نے سب سے زیادہ بے روزگاری کا ناپسندیدہ تحفہ دیا ہے، جنہوں نے بھارت کے زمین پر قبضہ کرنے والے چین کو کلین چٹ دی اوربھارت میں سب سے بڑی اقتصادی تباہی کے لیے ذمہ دار تو وہ ہیں ہی۔”
تاہم سیاسی تجزیہ نگا ابھئے دیش پانڈے کا کہنا ہے کہ ”نریندر مودی نے بی جے پی کو ایک معمولی اکثریت والی پارٹی سے واضح اکثریت والی پارٹی بنادیا ہے اور ظاہر ہے کہ وہ ایک ایسی پوزیشن میں ہیں کہ سب سے زیادہ مدت تک عہدے پر فائز رہنے والے غیر کانگریسی وزیر اعظم کا ریکارڈ بنائیں۔”
وزیر اعظم کے طور پر مودی سے زیادہ مدت کار صرف تین لوگوں کی رہی ہے۔ جواہر لال نہرو، اندرا گاندھی اور ڈاکٹر من موہن سنگھ۔ یہ تینوں کانگریس سے تعلق رکھتے تھے۔
بھارت کے پہلے وزیر اعظم جواہر لال نہرو 16 برس 9 ماہ اور 12 دن تک وزیراعظم رہے۔ ان کی بیٹی اور بھارت کی تیسری وزیر اعظم اندرا گاندھی 15 برس گیارہ ماہ اور 17 دن (اپنے قتل کے وقت تک) وزیر اعظم رہیں۔ تیسرے نمبر پر ڈاکٹر من موہن سنگھ ہیں جو مسلسل 10 سال چار دن تک وزیر اعظم کے عہدے پر رہے۔ وزیر اعظم نریندر مودی اگر اپنی موجودہ مدت پوری کر لیتے ہیں تو وہ ڈاکٹر سنگھ کا ریکارڈ توڑ دیں گے۔
وزیر اعظم مودی کے لیے تاہم نہرو اوراندرا گاندھی کا ریکارڈ توڑنا مشکل ہے۔ مودی اگر 2024 میں بھی تیسری مرتبہ وزیر اعظم بنتے ہیں تب بھی وہ ان دونوں کا ریکارڈ نہیں توڑ پائیں گے۔ انہیں ان دونوں کا ریکارڈ توڑنے کے لیے 2029 میں چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بننا پڑے گا۔ تاہم ایسا مشکل دکھائی دیتا ہے کیوں کہ 2029 میں مودی 78 برس کے ہوچکے ہوں گے اور خود مودی کا کہنا ہے کہ 75 برس کے بعد سیاسی لیڈروں کو انتخابی سیاست سے علیحدہ ہو جانا چاہیے۔ ایسے میں اگر بی جے پی الیکشن جیت بھی جاتی ہے تب بھی مودی کے وزیر اعظم بننے کے امکانات بہت کم ہیں۔