پیرس (جیوڈیسک) وزیراعظم محمد نواز شریف کا اپنے بھارتی ہم منصب نریندر مودی کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے حوالے سے کہنا ہے کہ چھوٹی سی ملاقات میں تمام باتیں نہیں ہو سکتیں تاہم بھارتی وزیراعظم سے ملاقات اچھے انداز میں ہوئی۔
پاک بھارت بات چیت آگے بڑھنے کی بہت امید ہے۔ میں اور مودی ایک دوسرے کیلئے اچھے جذبات رکھتے ہیں۔
ہمیں اپنے اچھے جذبات کو ہی عمل میں لانا چاہیے۔ بھارتی صحافی کی جانب سے پوچھے گئے ایک سوال کا جواب دیتے وزیراعظم نے کہا ہمارے درمیان کیا بات ہوئی اس بارے میں کچھ بتا سکتا ہوں اور نہ ہی تبصرہ کر سکتا ہوں۔
مجھے حق نہیں پہنچتا کہ میں آپس میں ہونے والی بات کو سب کے سامنے پیش کروں۔ نواز شریف نے کہا کہ پاکستان نہ صرف ترقی کرنا چاہتا ہے بلکہ اپنے داخلی اور خارجی معاملات کو بھی بہتر بنانا چاہتا ہے۔
معاملات بہتر بنانے کیلئے ہی آج افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات ہوئی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان چاہتا ہے کہ تمام مسائل حل ہوں اور تمام مسائل کا حل مذاکرات سے ہی ممکن ہے۔
خیال رہے کہ پیرس میں ماحولیاتی تبدیلیوں کے خطرات سے نمٹنے کیلئے منعقد کی جانیوالی کانفرنس کے موقع پر وزیراعظم نواز شریف اور نریندر مودی کی اتفاقیہ ملاقات ہو گئی تھی۔ نریندر مودی اپنی نشست سے اٹھ کر وزیراعظم نواز شریف کے پاس چل کر آئے اور ان سے مصافحہ کیا جس کے بعد دونوں رہنماء صوفے پر بیٹھ گئے۔ اس دوران دونوں رہنماﺅں نے ایک دوسرے کی خیریت دریافت کی۔ دونوں رہنماﺅں کی ملاقات کے دوران گرم جوشی نظر آئی۔
بعد ازاں وزیراعظم نواز شریف نے افغان صدر اشرف غنی سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دونوں رہنماؤں نے دو طرفہ تعلقات اور باہمی امور پر تبادلہ خیالات کیا۔ اس موقع پر وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان افغانستان میں قیام امن کے لیے پرعزم ہے اور نیشنل یونٹی حکومت کو ہی جمہوری طور پر منتخب قانونی حکومت مانتا ہے۔
ملاقات میں افغانستان میں مصالحتی عمل شروع کرنے پر بھی تبادلہ خیالات کیا گیا۔ وزیراعظم نے افغانستان میں مصالحتی عمل کیلئے اپنی خدمات بھی پیش کر دیں۔ اس موقع پر افغان صدر کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان کے ساتھ دوستانہ تعلقات چاہتے ہیں۔
دوسری جانب وزیر اعظم نواز شریف نے فلسطینی صدر محمود عباس،اطالوی وزیراعظم میٹیو رینزی اور سری لنکن صدر میتھری پالا سری سینا سمیت کئی عالمی رہنماؤں سے بھی ملاقاتیں کیں۔