نئی دہلی (جیوڈیسک) سابق وزیراعلیٰ گجرات نریندر مودی نے ہندومسلم فسادات پر معافی مانگنے کے مطالبے کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ کانگریس کو پہلے اپنے گریبان میں جھانکنا چاہئے۔ وزارت عظمیٰ کے لیے بھارتیہ جنتا پارٹی کے نامزد امیدوار نریندر مودی سے ایک انٹرویو میں پوچھا گیا کہ ان پر گجرات فسادات کا الزام ہے، اس پر انہوں نے اظہار افسوس تو کیا لیکن معافی نہیں مانگی۔
نریندر مودی کی جانب سے برجستہ جواب ملا، الزام لگانے والے کون لوگ ہیں ، اس پر صحافی نے جواب دیا کانگریس۔ نریندر مودی نے ترکی بہ ترکی جواب دیا، کانگریس سے کوئی اْن سے ملنے نہیں آیا اور نہ ہی کسی نے معافی کے بارے میں بات کی۔ان کا کہنا تھا کہ کانگریس کے لوگوں کو پہلے اپنے گریبان میں جھانکنا اور اپنا احتساب کرنا چاہئے۔
وزیراعظم من موہن سنگھ کی جانب سے خطرہ کہے جانے پرمودی نے جواب دیاکہ کانگریس کے دس سالہ دور اقتدار میں انہوں نے من موہن سے ایسی کوئی بات نہیں سنی۔نریندر مودی کا کہنا تھا کہ انہوں نے بارہ پندرہ سال تک بطور وزیراعلیٰ گجرات کے لوگوں کی خدمت کی ہے۔ اگر کوئی شخص خطرہ ہوسکتاہے تو وہ گلی محلوں میں رہنے والا کوئی بھی شخص ہوسکتا ہے۔