اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم کے مشیر برائے امور خارجہ سرتاج عزیز کا کہنا ہے کہ بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے مسلم ممالک کے دوروں کے بعد یہ تاثر دینا کہ پاکستان عالمی سطح پر تنہائی کا شکار ہے تو یہ درست نہیں۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران اظہار خیال کرتے ہوئے سرتاج عزیز کا کہنا تھا کہ یہ تاثر دینے کی کوشش کی جارہی ہے کہ عالمی سطح پر پاکستان تنہا ہورہا ہے، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی نے 2 مسلم ممالک کے دورے کئے جس پر کہا گیا کہ ہمارے ان ممالک کے ساتھ تعلقات خراب ہیں تاہم یہ تاثر درست نہیں، اگرہم اپنی کامیابیوں کو نظرانداز کریں گے تو دنیا کو کیا تاثر دیں گے، اگر یہ کہیں کہ پاکستان کی خارجہ پالیسی ناکام رہی تو یہ تاثر بھی درست نہیں۔
نائن الیون کے بعد مسلم ممالک پر یلغار ہوئی لیکن خدا کا شکر ہے کہ دیگر ممالک کے مقابلے میں پاکستان مضبوط شکل میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ نائن الیون کے بعد بہت سے مسلم ممالک میں یلغار ہوئی، افغانستان،عراق، لبنان، شام کو میدان جنگ بنا دیا گیا لیکن عالمی تبدیلیوں کے باوجود پاکستان پراعتماد مسلم ملک ہے۔
مشیر خارجہ کا کہنا تھا کہ دنیا میں جو تبدیلیاں ہورہی ہیں اس حساب سے ہمیں خارجہ پالیسی ترتیب دینی ہے، عالمی سطح پر ہم بنیادی تبدیلی دیکھ رہے ہیں، چین کے ساتھ اقتصادی راہداری منصوبہ ہوا جس پر کام جاری ہے جب کہ تاجکستان اور ترکمانستان سے توانائی منصوبہ کاسا 1000 ہوا، ایران کے ساتھ تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ ہے تو یہ کیسے کہا جاسکتا ہے کہ پاکستان عالمی سطح پر تنہائی کا شکار ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ایران اور افغانستان کے ساتھ تعلقات بہت اچھے ہیں جب کہ افغانستان میں ہمارا کوئی فیورٹ نہیں اور وہاں امن کے لئے کوشش کررہے ہیں جب کہ بھارت کے ساتھ کشیدگی تھی تاہم مقاصد کو سامنے رکھتے ہوئے اسے نہیں بڑھنے دیا۔
پاکستان کی خارجہ پالیسی بیان کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ہماری پالیسی ہے کہ کسی اور کی لڑائیاں نہ لڑی جائیں جب کہ خارجہ پالیسی کا اہم مقصد اقتصادی ترقی، ایٹمی ہتھیاروں کا تحفظ اور ملکی خودمختاری ہے۔