نارووال (جیوڈیسک) نارووال اور پسرور میں سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں محصور افراد کے پاس خوراک ختم ہونے لگی ہے۔ جعفر آباد میں مزید تین یونین کونسلیں زیرِ آب آگئیں۔ نارووال میں نالہ ڈیک میں پانی کا بہاو 26 ہزار کیوسک سے کم ہوکر 18 ہزار کیوسک پر آگئی ہے جس میں مزید کمی آرہی ہے۔
پانی اترنے کی وجہ سے نارووال اور پسرور کے درمیان ٹریفک بحال ہوگئی ہے۔ بدو ملی گرڈ اسٹیشن میں پانی دوسرے روز بھی موجود جس سے کئی علاقوں کو بجلی کی فراہمی بدستور معطل ہے۔ سیالکوٹ کی تحصیل پسرور میں 12دیہات کا زمینی رابطہ ایک ہفتے سے منقطع ہے۔
نارووال اور پسرور میں پانی میں گھرے لوگوں کے پاس خوراک ختم ہوتی جارہی ہے اور صورت حال سنگین ہونے کا خدشہ ہے۔ کئی علاقوں میں اب تک امداد نہیں پہنچ سکی ہے۔ادھر برساتی ریلوں کی لپیٹ میں آنے والے راجن پور کے متاثرہ علاقوں کے زمینی رابطے بحال ہوگئے ہیں۔ بے گھر ہونے والے افراد کے لئے خیمہ بستیاں قائم کی گئی ہیں۔
انتظامیہ کے مطابق تونسہ میں متاثرین کے لئے 17 ریلیف اور 15 میڈیکل کیمپ قائم کئے گئے ہیں۔ ادھر جعفر آباد کی سم کینال کا پانی یونین کونسل بند مانک ، یونین کونسل فارم اور یونین کونسل یٹ گڑھ میں داخل ہوگیا ہے۔ لوگ محفوظ مقام پر منتقل ہونا شروع ہوگئے ہیں۔ نصیرآباد جعفرآباد میں سیلاب سے 600 دیہات متاثر ہوئے ہیں۔