نئی دہلی (جیوڈیسک) بھارتی نامور اداکار نصیر الدین شاہ سمیت 600 تھیٹر فنکاروں نے بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے خلاف مہم شروع کردی۔
نصیر الدین شاہ سمیت سنجنا کپور، رتنا پاتھک اور کونکونا سین سمیت چھ سو سے زائد بھارتی فنکاروں نے ایک مشترکہ بیان جاری کیا جس میں مؤقف اختیار کیا کہ نفرت انگیز سیاست کو مسترد کردیں اور بے حسی کو طاقت سے باہر کریں۔
بھارتی فنکاروں کی جانب سے یہ بیان بھارتی شہریوں کے لیے 12 مختلف زبانوں میں شائع کیا گیا ہے جس میں انگریزی سمیت ہندی، تامل، بنگالی، مراٹھی، ملائلم، کناڈا، تیلگو، آسمسی، کونکانی، اردو اور گجراتی شامل ہیں۔
بیان کے مطابق عوامی ترقی کی دعویدار مودی سرکار کے بھارت میں ‘ہندوتوا’ کے غنڈوں کو کھلی چھٹی ہے، اختلاف رائے اور آزادی اظہار کے جمہوری حق کو کچل دیا گیا ہے تاہم بھارت کے آئین اور جمہوری روایات کے تحفظ کے لیے موجودہ انتخابات میں بی جے پی کو شکست دینا عوامی فریضہ ہے۔
بھارتی فنکاروں نے اپنے بیان میں شہریوں سے اپیل کی کہ بی جے پی اور اس کے اتحادیوں کے خلاف ووٹ دیں، اپنا ووٹ ہر مذہب سے تعلق رکھنے والوں، آزاد خیال، جمہوریت اور مل جل کر رہنے والے بھارت کو دیں۔
بھارتی فنکاروں نے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ اپنا ووٹ بااختیار، تحفظ ماحول، تحفظ آزادی اور نشونما والی سوچ کو دیں کیونکہ آنے والے انتخابات بھارت کی تاریخ میں سب سے زیادہ مشکل ہیں۔
بھارتی فنکاروں نے اپنے بیان میں کہا کہ بی جے پی ترقی کے وعدے کے ساتھ اقتدار میں آئی تھی لیکن اس نے آکر ہندو انتہا پسندی کو ہوا دی، وہ شخص (بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی) جس نے اپنے آپ کو بھارتی قوم کا ہمدرد ہونے کا دکھاوا کیا اسی کی پالیسیز نے لاکھوں افراد کی جان لے لی۔
فنکاروں کا بیان میں نریندر مودی پر شدید تنقید کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ بھارتی نظریہ اور آئین دھمکیوں کا شکار ہوچکا ہے اور آج گانا، رقص کرنا، ہنسنا سب ہی خوف کی زد میں ہے۔
بھارتی فنکاروں نے عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کے آئین کے تحفظ، مذہبی آزادی اور بربریت کے خلاف اور اندھیرے کو شکست دینے کے لیے ووٹ دیں۔