نسیم احمد سرفراز خان کو ٹکٹ نہیں دیا تو ممبرا سمبلی کو ووٹ کی طاقت سے گھر بھیج کر دم لیں گئے

PMLN

PMLN

ہجیرہ (کامران ارشد) اگر مسلم لیگ (ن) کی پارٹی قیادت نے حلقہ نمبر ایک سے ٹکٹ سردار نسیم احمد سرفراز خان کو نہیں دیا تو ووٹ کی طاقت سے ممبر اسمبلی کو گھر بھیج دیں گئے۔ پارٹی قیادت ٹکٹ کا صیح فیصلہ نہیں کر پائی تو ہم ووٹ کا فیصلہ صیح کریں گئے۔

اِن خیالات کا اظہار نور حسین ،محمد یعقوب ،آصف صدیق،راجہ آصف ،مزامل شاہ ،ملک جاوید ،راجہ جاوید،محسن ظفر،احسن ظفر ،نے اپنے ایک مشترکہ بیان میں کیا اُنھوں نے کہا کہ حلقہ نمبر ایک میںہم نے موجودہ ایم،ایل،اے کو ووٹ 2011 کے الیکشن میں اِس لیے دئے تھے کہ 2016 کے الیکشن میں ہمارے اُمیدوار سردار نسیم احمد سرفراز خان ہوں گئے ۔اور موجودہ ایم،ایل،اے ،ٹکٹ کے حصول کے لیے درخواست تک جمع نہیں کروائیں گئے۔

اُنھوں نے کہا اگر اِس الیکشن میں سابق ممبر کشمیر کونسل سردار نسیم احمد سرفراز خان کو ٹکٹ نہیں دیا گیا تو انشا اللہ ووٹ کا صیح استعمال ہوگا ۔اُنھوں نے کہا کہ اگر مسلم لیگ (ن) کے پارلیمانی بورڈ نے ٹکٹ سردار نسیم احمد سرفراز خان کو دیا تو سیٹ تحفے میں دیںگئے اور اگر حلقہ نمبر ایک سے مسلم لیگ (ن) کا ٹکٹ کسی اور شخص کو دیا گیا تو سیٹ ہاری ہوئی ملے گی ۔اُنھوں نے کہا کہ ہم ووٹ صرف اُسی صورت میں دیں گئے اگر مسلم لیگ (ن) کا ٹکٹ سردار نسیم احمد سرفراز خان کو دیاگیا۔

اگر ممبرا سمبلی کو مسلم لیگ (ن) کا ٹکٹ دیا گیا تو ووٹ کی قوت سے ممبر اسمبلی کو گھر بھیج کر دم لیں گئے ۔اُنھوں نے کہا سابق ممبر کشمیر کونسل سردار نسیم احمد سرفراز خان ایک ناڈر ،بے باک،فرض شناس ،بہادر لیڈر ہیں ۔جنہوں نے ہر دور میں مخالفین کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر بات کی ہے۔حلقہ نمبر ایک کی عوام کو مسائل کی دلدل سے نسیم احمد سرفراز خان ہی نکال سکتے ہیں۔اُنھوں نے اپنے دور میں محمود گلی سے لیے کر چمبہ گلی تک بلا تفریق رنگ ونسل کام کروائے ہیں۔سردار نسیم احمد سرفراز خان حلقہ نمبرا یک میں تعمیر وترقی کے ہیرو ہیں۔