بالاکوٹ (جیوڈیسک) جماعت اسلامی سندھ کے نائب امیر نصراللہ شجیح کے ایک طالب علم سمیت دریائے کنہار میں ڈوبنے کے بعد تلاش کا کام اب بھی جاری ہے۔ پولیس کے مطابق بیلٹ اورجوتے دریا میں دیکھے گئے ہیں۔ جبکہ بیسیاں کے مقام پرایک لاش کی بھی اطلاع ہے۔
نصر اللہ شجیح پیرکی دوپہر ایک بجے کے قریب مانسہرہ کی تحصیل بالاکوٹ میں تفریح کے دوران دریائے کنہار میں ڈوبنے والے طالب علم سفیان کو بچاتے ہوئے تیز لہروں کی نذر ہو گئے تھے۔گذشتہ رات اندھیرے کے باعث ریسکیو آپریشن روک دیا گیا تھا
جو آج صبح دوبارہ شروع ہوا، مگر آخری اطلاعات آنے تک اْن کا کچھ پتہ نہیں چل سکا۔ 24 گھنٹے کے بعد تلاش کاکام جاری ہے۔ایس ایچ او بالاکوٹ سید مطلوب شاہ نے بتایا ہے کہ لوگوں نے ان کی بیلٹ اور جوتے دریا میں بہتے دیکھے ہیں جبکہ بیسیاں کے قریب سے دریا میں پولیس والوں نے ایک لاش بھی دیکھی ہے۔
انہوں نے سیاحوں سے اپیل کی ہے کہ وہ وادیء کاغان میں دریا سے دور رہیں۔