تحریر : شاز ملک کہتے ہیں انسان جب تک کسی اپنے سے دور نہ ہو تب تک اسے اسکی قدر نہیں آتی یعنی اکثر اوقات دوری کا احساس محبت کو بڑھا کر دوگنا کر دیتا ہے یہی حال ہم اہالیان پردیس کا ہوتا ہے پردیس میں وطن سے دوری کا احساس سوہان روح ہوتا ھے۔
وطن سے دور ہوتے ہی وطن سے محبت کا احساس لہو میں دوڑنے لگتا ہے یہ احساس جہاں رلاتا ہے ستاتا ہے وہیں ہمیں دیس سے دور ہوتے ہوۓ بھی اسکے قریب لے جاتا ھے جہاں وطن کا نام آتا ہے ہمارے تن بدن کے ہر مسام سے وطن کے لئے محبت کا جذبہ امنڈ آتا ھے۔
ہم اپنی حسین مشرقی رنگا رنگ ثقافت کو مغربیت کے بیرنگ ماحول میں اجاگر کرنے کے لئے جو تڑپ دل میں دباۓ رکھتے ھیں اور اپنی زندہ قوم کے مثبت پہلوؤں کو سب کے سامنے پیش کرنے کے جذبات رکھتے ہیں اور ایسے مواقوں کی تلاش میں رہتے ہیں جس سے ہم اپنی وطن پرستی کی حس کو تسکین دے سکیں اور اب یہ موقع ہمارے سفارت خانے کی طرف سے ملا ہے۔
ایسے ہی کچھ جذبات و احساسات آج کل ہم سب فرانس میں رہنے والے پاکستانیوں کا ہے جب سے پاکستان کے ٧٠ جشن آزادی کے حوالے سے پاکستان ایمبسی کی جانب سے میلے کے انعقاد کا اعلان کیا گیا ہے سب متحرک ہو گئے ہیں اور اپنے ملک کی سفارت خانے کی اس کوشش کو سراہتے ہوئے اس میں بھرپور طریقے سے بطور پاکستانی شریک ہونے کو تیار ہو رھے ہیں اپنی خوبصورت ثقافت کے رنگوں کی دھنک میں اپنی محبتوں کو سمیٹ کر ایک رنگ میں سبز ہلالی پرچم کے سایے تلے اپنی قوم کی یکجہتی کے اظہار کے لئے اکھٹے ہوں گیں۔
یہ بتانے کے لئے کے ہماری روایتیں اقدار محبت کی ادا اور وفا پرستی ہمارے امن پسند ہونے کا کھلا ثبوت ہے کے پاکستانی شیر دل ہیں انکے دل سبز ہلالی پرچم اور اپنی سرسبز زمین کے لئے دھڑکتے ہیں۔
تو آیئے ہم سب اپنے پاکستانی سفارت خانے کی اس مخلصانہ منظم کوشش کو دل سے سراہتے ہوئے اس میں بھرپور شرکت کریں اور اپنی آنے والی نسل کو بھی یہ بتا دیں یہ دکھا دیں کے ہم زندہ پایندہ قوم ہیں۔