آخر 23 ستمبر کو کیا ہو گا

September 23

September 23

تحریر : روہیل اکبر
آخر 23 ستمبر کو کیا ہو گا پوری دنیا میں بلخصوص یورپ میں ایک شور مچا ہوا ہے کیا دنیا اپنے اختتام کے قریب پہنچ چکی ہے سوشل میڈیا پر ہر طرف ایک شور مچا ہوا ہے کہ آسمان پر کچھ نیا نظر آئے گا یا سمندر کی موجوں میں کوئی ہلچل ہوگی اسی طرح کی او ر بہت سی افواہیں تیزی سے گردش کررہی ہیں جبکہ کچھ لوگوں نے اپنے اپنے طور پر کچھ ایسی ویڈیو بھی شیئر کرنا شروع کردی ہیں جن میں پہاڑ گرنا شروع ہوگئے اور سمندر کی موجیں اپنے آپ میں نہیں رہی آخر ان سب افواہوں کے پیچھے حقیقت کیا ہے اس حوالے سے گذر ے ہوئے ماہ و سال کا اگر بغور مشاہدہ کیا جائے تو دیکھا جاسکتا ہے کہ جب مسلمان علم اور حکمت کے بلند ترین معیار پر فائز تھے تب یورپ کے بازار اور گلیاں گندگی سے بھرے ہوئے تھے ظاہری غلاظت کے علاوہ انکے ذہنوں میں بھی توہمات کی بھر مار تھی آج کا یورپ جانور پر بھی بہت مہربان ہے۔

جبکہ 15ویں اور 16ویں صدی میں یہی قوم اپنے گلی محلوں اور بازاروں سے پورا سال کالی بلیاں پکڑتے تھے سال کا کوئی ایک مہینہ کی کوئی ایک تاریخ مقرر کی جاتی دن کو کسی کھلی جگہ پر آگ جلادی جاتی تھی اور پھر پچھلے پہر ان بلیوں کو ایک لوہے کے لمبے بانس کے ساتھ باندھ کر آگ میں جلادیا جاتاان کا عقیدہ تھا کہ بلی شیطان کی جاسوس ہے اس لیے انہیں مارنے سے شیطان انہیں دیکھ نہیں سکے گا توہمات میں گھری ہوئی یہ قوم پورا سال کالی بلیاں تلاش کرتی رہتی تھی اور پھر ستمبر یا دسمبر میں کھل کر اسکا اظہار کرتے تھے انکا آج انکے کل سے بہت بہتر ہے اور بہت سی توہمات سے انہوں نے اپنا پیچھا چھڑا لیا ہے اور اب کائنات کی تسخیر انکا اگلا قدم ہے جبکہ کچھ طاقتیں انکی سابقہ توہمات سے فائدہ اٹھانا چاہتی ہیں اور اسکے پیچھے ایک مخصوص لابی کے بہت سے مفادات چھپے ہوئے ہیں اور اس سلسلہ میں خلائی تحقیقات کا ادارہ ناسا بھی کسی سے پیچھے نہیں ہے اور مسلسل دو سال سے وہاں سے کوئی نہ کوئی ایسی خبر نشر کردی جاتی ہے کہ خلا سے سنگنل موصول ہوئے ہیں ،سیارے اپنے مدار سے نکل کر زاویہ تبدیل کررہے ہیں جو کسی بڑی جغرافیائی تبدیلی کا سبب بنے گااور ابھی حالیہ دنوں میں ماہر فلکیات نے ایک رپورٹ جاری کی کہ 23ستمبر 2017کوآسمان پر ستاروں کے ایک جھنڈ ورگو میں کچھ اہم تبدیلیاں رونما ہونگی۔

یہ ایک عام سی خبر تھی مگر یورپی پادریوں نے اس خبر کو اتنا اہم بنا دیا ہے کہ اس قوم میں ختم ہوتی ہوئی پرانی توہمات ایک بار پھر سے زندہ ہوگئی ہیں عیسائیوں کے نزدیک ورگو نامی سیارے کا جھنڈ حضرت مریم ؑ کا ادھورا مجسمہ ہے اور انکا یہ بھی خیال ہے کہ23ستمبر کو یسو مسیح آئیں گے جسکے بعد تیسری عالمی جنگ شروع ہوجائیگی اور اگر جنگ نہ بھی شروع ہوئی تو دنیامیں ایک بہت بڑی تبدیلی ضرور ہوگی یہاں ایک بات بتاتا چلوں کی اہل یورپ کے لیے ستمر اور دسمبر کا مہینہ بہت اہمیت کا حامل ہوتا ہے اسکے پیچھے دو چیزیں ہیں پہلی قدیم یورپی توہمات اور دوسرے نمبر پر ہالی وڈ کی فلم انڈسٹری ہے جنہوں نے ان توہمات کو زندہ رکھنے میں اہم کردار ادا کیا ہے جبکہ ناول اور افسانوں میں بھی 23ستمبر کو دنیاتباہ ہوتے دکھائی گئی ہے یہی وجہ ہے ستمبر اور دسمبر میں ہونی والی معمولی سے خلائی خبر بھی بہت زیادہ اثر رکھتی ہے یہاں سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ آخر کیوں جدید یورپ کو اس طرح کے خوف میں ڈبویا جارہا ہے 2001-11-12اور اب 2017 میں یورپ کو مسلسل ایک ہی خوف کا سامنا ہے اور اسی خوف میں اضافے کے لیے اس پر مسلسل فلم سازی کی جارہی ہے اور خبروں کی زینت بنایا جارہا ہے کیونکہ دنیا میں موجود تمام شیطانی قوتیں نیو ورلڈ آرڈر کے لیے متحد ہوچکی ہیں انہی شیطانوں کے خلاف یورپ میں متعدد تحریکیں بھی شروع ہوچکی ہیں جن میں روز بروز اضافہ ہوتا جارہا ہے مگر عالمی طاقتیں ناسا اور میڈیا کے زریعے ایسا عمل جاری رکھے ہوئے ہیں کہ جسکی وجہ سے لوگوں میں ان توہمات کا خوف موجود رہے تاکہ آئندہ آنے والی ہولوگرام ٹیکنالوجی اور ایلین وار سمیت انکے دوسرے ایجنڈوں سے پہلے لوگ اس حد تک ہراساں ہوں کہ جب ہولوگرام ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے تو کسی بھی طرف سے کوئی مدافعت کا سامنا نہ کرنا پڑے جبکہ ہم ایشیئن قوم وہ ہیں جو یورپ کی تقلید کرتے ہیں انکے تہوار بھر پور انداز سے مناتے ہیں۔

انکی خوشی میں ہنستے ہیں اور انکے قدم سے قدم ملاکرچلنا فخر محسوس کرتے ہیں جبکہ ہمارے حکمران بھی وہی بنتے ہیں جنکے سر پر امریکہ بہادر کا ہاتھ ہواور ہم بھی یورپ کا بازو تھامے چل رہے ہیں یہی وجہ ہے کہ ہمیں اپنا دین ،ایمان اور ثقافت نظر نہیں آتی بلکہ جو ہمیں یورپ کی طرف سے ملے ہم اسی کے پیچھے ہولیتے ہیں اب انکی تہذیب اور تہوار ہمارے ہوچکے ہیں وہ ہنسے تو ہم ہنستے ہیں وہ روئیں تو ہم انکا انداز نکل کرتے ہیں لیکن یاد رکھیں کہ شیطانی طاقتوں کا کوئی مذہب نہیں ہے انکا اپنا ایک مذہب ہے جسے وہ قدیم توہمات کی آڑ میں یورپ پر مسلط کرینگے ستمبر اور دسمبر کے وہ دن جب انکی پراسراریت انتہا کو پہنچ جاتی ہے اور انہیں یقین ہوتا ہے کہ بہت جلد کوئی ایسی خبر آنے والی ہے کہ کوئی بہت بڑی آفت نازل ہوگئی ایسے ہی لمحات میں وہ شیطانی قوتیں اپنے آپ کو ایسی شکل میں پیش کرینگی کہ ہر طرف خوف کا سما ہواور پھر انکے نیو ورلڈ آرڈ کا عمل شروع ہوجائیگا لیکن یہ اتنی جلدی اور آسانی سے نہیں ہوگایہ ایک لمبے عرصے کا منصوبہ ہے لیکن اگر ان شیطانی طاقتوں نے یورپ میں کسی قسم کی کوئی تخریب کاری کرنی ہے تو یہ دو مہینے انہیں ساز گار ماحول فراہم کرتے ہیں کیونکہ یورپین افراد کی نفسیاتی حالت ان دنوں میں کافی پتلی ہوچکی ہوتی ہے۔

اس لیے ہمیں یاد رکھنا چاہیے کہ ہمارا مذہب اسلام ہمیں ایسی کسی بھی واہیات قسم کی توہمات پر یقین کرنے کا درس نہیں دیتا ہمیں واپس اپنی اسلامی روایات کی طرف لوٹنا ہوگا اکثر دوستوں نے اس بار پوچھا ہے کہ 23ستمبر کو کیا ہوگا تو جس پر میرا جواب تھا کہ کچھ نہیں ہوگا جو روٹین کی زندگی گذر ہورہی ہے ویسے ہی سسٹم چلے گا کسی قسم کی گھبراہٹ اور پریشانی کا کوئی مسئلہ نہیں ہوگا تاہم یورپین کے لیے یہ توہمات کا مہینہ ہے اور ہر سال وہ یہ مہینہ بڑے مشکوک انداز میں گذارتے ہیں مگر اس بار اتفاق سے ایک فلکیاتی رپورٹ انکے ہتھے چڑھ گئی ہے جس پر انہوں نے سنسی پھیلائی ہوئی ہے ورگو ستاروں کا ایک جھنڈ ہوگاجس میں ایک مکمل عورت نظر آئے گی اوریہ بات عیسائیوں کے عقیدہ پر مکمل ہوتی ہے کہ یسوع مسیح آئیں گے یا پھر تیسری جنگ عظیم شروع ہوجائیگی مگر بطور مسلمان ہمیں اس حوالہ سے کسی بھی قسم کی کوئی پریشانی نہیں ہونی چاہیے کیونکہ ہمارے نبی آخرالزمان کی تعلیمات ہمارے لیے مشعل راہ ہیں اور ایسی توہمات ہمارا کچھ نہیں بگاڑسکتی رہی بات ہولوگرام ٹیکنالوجی کی تو اس حوالہ سے پھر کبھی لکھوں گا کہ اس ٹیکنالوجی کی بدولت آسمان پر کیسے رنگ بھرے جائیں گے۔

Rohail Akbar

Rohail Akbar

تحریر : روہیل اکبر
03004821200