تحریر: نسیم الحق زاہدی جنگ جیتنے کے ایک عرصہ بعد واشنگٹن پوسٹ کے ایک نمائندے نے گولڈہ مائیر کا ایک تفصیل انٹرویو کیااسرائیلی وزیراعظم گولڈہ مائیر نے اس انٹرویو کو آف دی ریکارڈ رکھنے کی ہدایت دی۔ امریکی اسلحہ خریدنے کے لئے جو آپ کے ذہن میں دلیل آئی تھی وہ فوراً آپ کے ذہن میں آئی تھی یا کہ آپ نے پہلے سے ہی حکمت عملی تیار کر کے رکھی ہوئی تھی؟ گولڈہ مائیر کا جواب چونکا دینے والا تھا کہ میں استدلال اپنے دشمنوں (مسلمانوں) کے نبیۖ حضرت محمدۖ سے لیا تھا جب میں طالبہ علم تھی تو مذاہب کا موازنہ میرا پسندیدہ موضوع تھا۔
میں نے حضرت محمدۖ کی سوانح حیات پڑھی تو محوِحیرت ہوئی ایک جگہ لکھا تھا جب محمدۖ کا وصال ہوا تو آپۖ کے گھر میں کھانے پینے کے لئے کچھ نہ تھا حتیٰ کہ چراغ جلانے کے لئے تیل بھی توآپۖ کی اہلیہ حضرت عائشہ نے حضرت محمدۖ کی ذرہ بکتر رہن رکھ کر سامان خریدا مگر آپۖ کے حجرے کی دیوار پر 9 تلواریں لٹک رہی تھیں۔
Islam
میں نے جب یہ پڑھا تو میں نے یہ سوچا کہ دنیا کے کتنے لوگ ہونگے جو مسلمانوں کی پہلی ریاست کی کمزور اقتصادی حالت میں جانتے ہونگے لیکن مسلمان آدھی دنیا کے مالک ہیں یہ بات پوری دنیا جانتی ہے یہ ایک تاریخی حقیقت ہے مسلمان بھوک، پیاس بے گھر ہونا پسند کرلیتا تھا مگر کفر کی غلامی نہیں۔ اسلام میں فتوحات کا مقصد ملوکیت، حاکمیت اور بادشاہت نہیں تھی بلکہ محکوموں، کمزوروں، غریبوں، بے کسوں، بے بسوں غلاموں کو آزادی دلانا تھا ظالموں وڈیروں، جاگیرداروں، سرمایہ داروں کے ظلم و ستم سے۔ قبل اسلام ہر طاقتور ہرقسم کے حقوق کا مالک ہوتا تھا۔
میں تاریخ اسلام کی جب بھی ورک گردانی کرتا ہوں تو میری عقل کام کرنا چھوڑ دیتی ہے کہ آدھی دنیا پر حکومت کرنے والے مسلمان سپہ سالار اور پروٹوکول کا یہ عالم سفر کے لئے ایک گھوڑا کبھی غلام سوار ہوتا تو کبھی حاکم وقت غلام اور مالک میںکوئی امتیاز نہیں 22لاکھ مربع میل پر حکومت اور کھانے کو سوکھی روٹی کے ٹکڑے جانوروں کی بھوک کی بھی فکر، لباس پر 9/9پیوند اور ہیبت ایسی کہ کفر پر لرزا طاری ہوجائے میں نے مسلمانوں کی شکست کے بارے میں جب تحقیق کی تو مجھے علم ہوا کہ مسلمان جب عیش پرست ہواتھا تب تباہی سے دوچار ہوگیا۔
مودی پاکستان کو توڑنے اور جنگ کرنے کی باتیں کرتا ہے خود اپنے ملک میں سیکولیرایزم کے نام پرکے نام پر مذہبی دہشت گردی کا آغاز کرکے یہ ثابت کرچکا ہے کہ مود ی صرف ایک دہشت گرد ہے بِہاراور برطانیہ میں ذلت اٹھانے کے بعد بھی اپنی حیوانیت پر قائم ہے۔
General Raheel Sharif and Nawaz Sharif
حالانکہ یہ بات اس کے بڑوں کو کافی عرصہ پہلے ایک مسلمان سالار بتا چکا ہے کہ ہندوستان دنیا کے نقشے میں واحد ملک ہے جبکہ مسلمانوں کے 60آزاد ممالک ہیں اور اب مسلمان نہ صرف بیدار ہوچکا ہے بلکہ اپنے دشمنوں کو بھی پہچان چکا ہے میں پوری دنیا پر غلبہ اسلام دیکھ رہا ہے وقت قریب ہے کہ شا ہ امریکہ، بھارت، اسرائیل، برطانیہ و دیگر خودکشیاں کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں کیونکہ کشتیاں جلنا شروع ہوچکی ہیں۔ میں سیلوٹ کرتا ہوں۔
مسلمانوں کے عظیم لیڈر شاہ عبداللہ بن عبدالعزیز، شاہ سلمان بن عبدالعزیز، طیب اردگان اور بالخصوص آرمی چیف پاکستان جنرل راحیل شریف صاحب اور وزیراعظم میاں نواز شریف کو جنہوں نے ایک بار پھر سے مسلمانوں کو سر اٹھاکر جینا سکھلایا ہے۔ اپنے سالار جنرل راحیل شریف صاحب سے یہی کہنا ہے کہ سربلندی اسلام اور دفاع وطن کے لئے جب بھی ہماری ضرورت پڑے گی۔
ہم انشاء اللہ اپنے پیٹوں پر پتھر باندھ کر لڑیں گے کیونکہ فتوحات گنتی ہے ناشتہ کی ٹیبل پر پڑے ہوئے انڈے، پراٹھے، جام، مکھن نہیں اور جب تاریخ کسی قوم کو فاتح قرار دیتی ہے تو یہ بھول جاتی ہے کہ دوران جنگ جیتنے والی قوم نے کتنے انڈے، پراٹھے، جام ، مکھن کھایا اور کتنی بار کھانا کھایا فاتح صرف فاتح ہوتا ہے اور اب ایک بار پھر سے اسلام اور مسلمان پوری دنیا پر غالب ہوگا انشاء اللہ۔ کیونکہ میں ایسی قوم سے ہوں جن کے بچوں سے وہ ڈرتا ہے۔