کراچی : جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ پیغام میلاد مصطفیۖ کی حقیقت کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کی ضرورت ہے، فقط ذکر رسول ۖ سے انقلاب برپا نہیں ہوجائے گا۔
عملی میدان میں نکلنا ہوگا، دین اسلام پر جب کبھی مشکل آئی تو حضور علیہ اسلام نے لشکر کی قیادت کرتے ہوئے کفار سے جنگ بھی کی اور ہاتھ میں تلوار بھی اٹھائی، دین اسلام کی دعوت کو عام کرنے لئے سفر بھی کیا، سیاسی حالات پیش آئے تو میثاق مدینہ اور بعیت رضوان جیسے معاہدے بھی کئے، یہود کی سازش پیش آئیں تو خیبر کی جانب لشکر کشی بھی کی۔
تیئس سالہ نبوت کے دور میں ایک دن بھی ایسا نہیں آیا کہ حضور علیہ السلام نے اپنی دعوت، اپنے موقف اور نظریئے سے ایک لمحے کے لئے بھی سمجھوتہ کیا ہو، بلکہ مشکل سے مشکل ترین دور میں بھی حضور علیہ السلام کے پائے استقامت میں فرق نہیں آیا، حضور علیہ السلام کی سیرت اور زندگی کا مطالعہ کریں تو معلوم ہوگا کہ تاریخ کائنات میں کوئی بھی ایسی شخصیت یا کردار نہیں ملتا ہے جو اپنی کسی صلاحیت کے اعلیٰ ترین درجے کو چھو سکی ہو، مگر حضور علیہ السلام کی زندگی ایک مکمل ضابطہ حیات ہے اور حضورعلیہ السلام کی زندگی کا ہر ہر لمحہ عین قرآن ہے۔
بعد از خدا ہم کائنات کی سب سے معزز و معتبر اور محبوب شخصیت کے امتی ہیں، اور ہمیں تمام امتوں سے فضیلت دی گئی ہے تاکہ ہم دنیا میں نظام مصطفیۖ کا نفاذ ممکن کر سکیں، ربیع النور کے جلوس اور کراچی ڈویژن کے کیمپ میں شرکاء سے ٹیلوفونک خطاب میں جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ قوم کو مسیحا کی تلاش ہے اور مسیحائی قرآن و سنت میں پوشیدہ ہے، قوم کو رہنمائوں کو رسول اللہ ۖکی سیرت و کردار کو اپنانے کی ضرورت ہے،مشکل ترین دور میں حضورعلیہ السلام نے شعیب ابی طالب کی گھاٹی کا انتخاب کیا مگر اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے اور نہ حالات سے سمجھوتہ کیا۔
آج کے دور میں مسجد اور خانقاہ سے حق پرستی کی صدا کم آرہی ہے، علماء دین اگر جرات مندی سے قوم کی رہنمائی کریں تو قوم ہر قربانی کے لئے تیار ہوجائے گی۔ جمعیت علماء پاکستان کراچی ڈویژن کے مرکزی کیمپ پر مرکزی جماعت اہل سنت کراچی کے امیر مفتی عبدالحلیم ہزاروی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم کسی صورت ان لوگوں کو قبول نہیں کرسکتے ہیں جو قرآن و سنت کے منافی اور آئین پاکستان سے متصادم قوانین بنانے کی کوشش کر رہے ہیں، شراب ام الخبائث ہے، تمام گناہوں اور برائیوں کی جڑ ہے،اسلام قبول کرنے کے حوالے سے عمر کی کوئی قید قرآن و سنت یا تاریخی اسلامی میں موجود نہیں ہے ، یہ قانون اسلام دشمنی پر مبنی ہے اور یہود و ہنود کے ایجنڈے پر بنیاد رکھتا ہے۔
جمعیت علماء پاکستان کراچی ڈویژن کے مرکزی کیمپ پرجمعیت علماء پاکستان کراچی ڈویژن کے ناظم اعلی محمد مستقیم نورانی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کراچی شہر میں روشنیاں بحال نہیں ہوئی ہیں بلکہ کنڈا لگایا گیا ہے، شہر پر دہشت گردوں کاعفریت منڈلا رہا ہے،سندھ حکومت اور اپوزیشن ایک ہی سکے کے دو رخ ہیں،کسی سے بھلے کی امید نہیں ہے،جمعیت علماء پاکستان کراچی ڈویژن کے مرکزی کیمپ پرانجمن طلبہ اسلام پاکستان کے مرکزی صدر محمد زبیر صدیقی ہزاروی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کو ہدایت والی راہ یعنی نظام مصطفیۖ کے نفاذ کی تحریک کی جانب وابستہ کرنا اولین مقصد ہے اور یہی پیغام میلاد مصطفیۖ ہے، ملک بھرمیںپیغام میلاد مصطفیۖ عام کرنے کی دعوتی مہم کو رکنیت سازی مہم میں منتقل کررہے ہیں۔
جمعیت علماء پاکستان کے رہنما عبدالمجید اسماعیل نورانی، محمد فاروق نورانی، عبدالرزاق سانگانی، سید انور، فرید سلویٰ، محمد شعیب برکاتی، مولانا فرید قادری، محمد نورانی، مرکزی جماعت اہل سنت کے رہنما مولانا اسرار قادری، مولانا تاج الدین نعیمی، مفتی نذیر نعیمی ، انجمن طلبہ اسلام کے رہنما بابر مصطفائی، اسامہ مصطفی اعظمی، سیف السلام، نبیل مصطفائی، عزیر ہزاروی ، ولید رضا، انجمن نوجوانان اسلام کے رہنما ابرار مغل، غلام مرتضیٰ، نے مختلف جلوسوں کی قیادت کی۔
ضلع کورنگی میں مرکزی جلوس کی قیادت انجینئر سلیم حسین، ضلع شرقی میں مفتی عبدالحلیم ہزاروی، ضلع وسطی کے مرکزی جلوس کی قیادت محمد مستقیم نورانی، ضلع ملیر میں مولانا فرید قادری، ضلع جنوبی میں عبدالرزاق سانگانی نے کی،انجمن طلبہ اسلام و انجمن نوجوانان اسلام کے کارکنان نے شہر بھرکے جلوسوں میں بھرپور حصہ لیا،علماء اہل سنت و مشائخ عظام نے جلوس میلاد کو اقلیتی بل کے خلاف تحریک کا آغاز قرار دے دیاہے، سندھ اسمبلی کے گھیراوٰ کی تیاری کا اعلان بھی کردیا ہے۔