تحریر: ڈاکٹر بی اے خرم نو جولائی کا سورج قوم کے لئے ایک بری خبر لے کر طلوع ہوااور یہ خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیلی ہر آنکھ اشکبار دکھائی دی مسیحا قوم ،بے سہاروں کو سہارا دینے والے،غریبوں کے مدد گار ،یتیموں کے کفالت کار ،دکھی انسانیت کے غم خوار معروف سماجی رہنما ڈاکٹرعبدالستار ایدھی راہی ملک عدم ہو گئے ایک مکان سے خدمت کا سفر شروع کرنے والا ایدھی کوآج دنیا میں یہ اعزاز حاصل ہے کہ ان کا فلاحی ادارہ دنیا کی سب سے بڑی فلاحی ایمبولینس سروس چلارہا ہے ۔تن پر دو جوڑے اور 20سال پرانا جوتا پہننے والے عبدالستار ایدھی کی فلاحی خدمات ناقابل فراموش ہیں ایدھی فانڈیشن انسانی فلاح بہبود کا ایسا ادارہ ہے جس کی بنیاد 1951میں عبدالستارایدھی نے رکھی اور یہ فانڈیشن گذشتہ 63 سال سے شب روز فلاحی کاموں میں مصروفِ عمل ہے
انسانی خدمت کے جذبے سے سرشار عبدالستار ایدھی نے ایک کمرے میں ایدھی فانڈیشن کی بنیاد رکھی جو آج پاکستان کے تمام چھوٹے بڑے شہروں، قصبوں اور دیہات میں لوگوں کو بلاتعطل خدمات فراہم کر رہی ہے جب کہ صرف کراچی میں ایدھی فانڈیشن کے 8 اسپتال کام کر رہے ہیں اور گھر سے بھاگ جانے والے بچوں، نفسیاتی مریضوں ، بے سہارا خواتین کے لیے اپناگھر کے نام سے 15 شیلٹر ہوم قائم کیے گئے ہیں۔ایدھی ایمبولینس سروس: 1952میں ایک سیکنڈ ہینڈ پک اپ ٹرک کو خرید کر ایمبولینس میں تبدیل کیا گیا۔ یہ ایدھی فانڈیشن کی پہلی ایمبولینس تھی، جسے غریب مریضوں کی ایمبولینس کا نام دیا گیا۔ آج 62 برس بعد ایدھی ایمبولینس سروس کو دنیا کا سب سے بڑا نجی ایمبولینس کارواں رکھنے کا اعزاز حاصل ہے۔
اس وقت پورے پاکستان میں ایدھی کی 18سو ایمبولینسیں رواں دواں ہیں، جب کہ ہنگامی بنیادوں پر مریضوں اور زخمیوں کو اسپتال پہنچانے کے لیے دو جہازوں اور ایک ہیلی کاپٹر پر مشتمل ایدھی ایئر ایمبولینس سروس بھی موجود ہے۔ سیلاب سے متاثر افراد کی خدمت کے لیے 28ریسکیو بوٹس پر مشتمل ایدھی میرین ایمبولینس سروس ہے۔ ایدھی فانڈیشن اوسطا ہر سال 250 بچوں کو بے اولاد جوڑوں کے سپرد کرتی ہے، مجموعی طور پر اب تک 23,320 بچوں کو بے اولاد جوڑے گود لے چکے ہیںایدھی فانڈیشن کو پاکستان بھر میں ملنے والی ناقابل شناخت اور لاوارث لاشوں کی تدفین کے سب سے بڑا نیٹ ورک ہونے کا اعزاز بھی حاصل ہے۔ کراچی، لاہور، راول پنڈی کے علاوہ نیویارک میں بھی ایدھی فانڈیشن نے لاوارث لاشوں کے لیے علیحدہ قبرستان بنائے ہیں۔ عبدالستار ایدھی نے 20 ہزار سے زائد لاوارث لاشوں کو اپنے ہاتھوں سے غسل دے کر ان کی تدفین کی جو اپنی نوعیت کا منفرد ورلڈ ریکارڈ ہے۔ انہوں نے گلی سڑی، کٹی پھٹی، جلی ہوئی اور ٹکڑوں میں ملنے والی لاشوں کو بھی اپنے ہاتھوں سے غسل دیا۔
Abdul Sattar Edhi
ان کے ساتھ ایک دلچسپ واقعہ کچھ یوں تھا عبدالستار ایدھی مرحوم کا کہنا تھا کافی پرانی بات ہے کہ ایک دفعہ رات کے وقت میں اکیلا کہیں جا رہا تھا کہ راستے میں مجھے ڈاکوئوں نے روک لیا، جب ڈاکو سب کچھ لے بیٹھے اور مجھے جانے کا کہنے لگے تو ایک ڈاکو نے مجھ کو پہچان لیا تو فورا اپنے ساتھیوں کو کہا کہ ان کا سب کچھ واپس کر دو، جب پولیس مقابلے میں ہم مارے جائیں گے اور قریبی رشتہ دار بھی لاشیں لینے سے انکار اور تدفین نہیں کریں گے تو یہی آدمی ہماری تدفین کا بندوبست کریگا۔ اوئے!یہ عبدالستار ایدھی ہے، تو تمام ڈاکوں نے میری ساری چیزیں واپس کر دیں تھیں۔ عبدالستار ایدھی کے انتقال کے بعد ملک بھر میں سوگ کی فضا قائم ہے جب کہ شہر کی تاجر تنظیموں نے بھی یوم سوگ منانے کا اعلان کیا ہے۔کراچی کی تاجرتنظیموں نے یوم سوگ منانے کا اعلان کیا ہے
کراچی کی بیشتر تاجر تنظیموں کی جانب سے اولڈ سٹی ایریا، ایم اے جناح روڈ، صدر، بولٹن مارکیٹ، الیکٹرونکس مارکیٹ، موبائل مارکیٹس، نیو ایم اے جناح روڈ، طارق روڈ سمیت دیگر مارکیٹس بھی بند رکھیں گئیں۔ اس کے علاوہ تمام سینما گھر بھی بند رہے جب کہ سینما گھروں پر آویزاں پوسٹرز بھی ڈھانپ دیئے گئے ہیںان کے جانے پر بچے بھی غمزدہ ہیں ، لاوارث بچوں کا وارث نہ رہا ، ایدھی ہومز میں پلنے والے ایک بار پھر یتیم ہونے پر رو پڑے ۔ کوئی والد کا نام پوچھے تو کہہ دینا عبدالستار ایدھی ۔ وہ بے نام والد ین کے بچوں کے والد بنے اور لاوارثوں کے وارث اور اب وہ نہیں رہے ۔ ان کے انتقال پر ایدھی ہومز کے ہزاروں بچے پھر سے یتیم ہوگئے ۔ روتے ہوئے ان بچوں کو ایدھی صاحب سینے سے لگا کر رکھتے تھے ۔ مصروفیت کتنی بھی ہوتی ، کچھ وقت ضرور نکال لیتے ۔ آج ان معصوموں کا دکھ اور کرب بیان سے باہر ہے ۔ ایدھی خاندان کا حصہ بننے والے یہ بچے کمسن سہی لیکن وہ جانتے ہیں ان کا بابا بہت دور جا چکا ۔
فلاحی تنظیم ایدھی فاؤنڈیشن کے بانی عبدالستار ایدھی کی نماز جنازہ کراچی کے نیشنل سٹیڈیم میں ادا کی گئی جس میں صدر مملکت ممنون حسین چیئر مین سینٹ میاں رضا ربانی گور نر سندھ ڈاکٹر عشرت العباد وزرائے اعلیٰ شہباز شریف قائم علی شاہ تینوں مسلح افراد کے سربراہان ڈی جی رینجرز ڈی جی آئی ایس پی آر لیفٹیننٹ جنرل عاصم سلیم باوجوہ وفاقی وزراء اورمتعدد اعلیٰ شخصیات سمیت ہزاروں افراد شریک ہوئے نماز جنازہ کے بعد پاک فوج کی جانب سے گارڈ آف آنر پیش کیا گیا اور میت توپوں کی سلامی دی گئی سماجی شخصیت عبدالستار ایدھی کے نماز جنازہ میں رقت آمیز اور جذبات سے لبریز مناظر دیکھنے کو ملے۔مرحوم کی نماز جناز ہ کی ادائیگی کے بعدجب انسان دوست عبدالستار ایدھی کاجسد خاکی آرمی چیف جنرل راحیل شریف کے سامنے سے لے جایا جا رہا تھا تو انہوں نے عبد الستار ایدھی کی میت کو سلامی پیش کی ایدھی کو سپردخاک کر دیا گیا ہے مگر ان کی قبر کی مٹی ہمیشہ گواہ رہے گی کہ یہ انسانیت کے علمبردار کی قبر ہے ۔
Abdul Sattar Edhi
انہوں نے ہمیشہ مذہب، قومیت، رنگ نسل سے بالاتر ہوکر دکھی انسانیت کی خدمت کی بلا امتیاز رنگ و نسل، ذات پات کے ملک کے غریب عوام کی خدمت کی جس کی وجہ سے وہ دنیا میں انسانی خدمت کے علمبردار مانے جاتے تھیپاکستان میں تبدیلی کے حقیقی علمبردار رہے۔ ان کی زندگی اور موت ،دونوں میں قوم کیلئے پیغام موجود ہے۔ ایدھی کی زندگی نے ہمیں سکھایا کہ خلق خدا سے محبت کیسے کی جاتی ہے اور موت نے یہ بتایا کہ خلق خدا اپنے محسن سے کیسے محبت کرتی ہے۔ وہ ابتلا اور پریشانیوں کے اس دور میں پاکستان کی مثبت پہچان تھے۔ ہم سب نے مل کر پاکستان کے اس روشن چہرے کو مزید تابناک بنانا ہے اور اس مثبت پہچان کو مزیدمستحکم کرنا ہے۔ ایدھی ایک جذبے، ایک احساس اور طرز فکر کا نام ہے۔ اس طرز فکر کی بنیادیں خلق خدا کی بے لوث خدمت پر استوار ہیں۔ ہمیں سیاست، حکومت اور انتظامیہ سمیت زندگی کے ہر شعبے میں اسی جذبے اور اسی طرز فکر کو فروغ دینے کی ضرورت ہے دکھی انسانیت کے مسیحا اور معروف سماجی کارکن عبدالستارایدھی کی وفات پر پاکستان سمیت دنیا بھر کے درد مند افراد غمگین دکھائی دیئے۔ ٹوئٹر پر ایدھی صاحب کو بھرپور خراج تحسین پیش کیا گیا۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر انسانیت کے مسیحا کی وفات پر اظہار افسوس کے ساتھ انہیں بھرپور خراج تحسین پیش کیا گیا اور سلام ایدھی کا ہیش ٹیگ ٹوئٹر پر ٹاپ ٹرینڈ رہا۔ عبدالستار ایدھی کی اسی محبت میں بیشتر سوشل میڈیا صارفین نے آئیکون اور ڈسپلے پکچر تبدیل کر کے ان کی جگہ عبدالستار ایدھی کی لگا دی ہے ۔جبکہ سوشل سائٹس پر بھی خراج عقیدت پیش کرنے کے لئے عبدالستار کی تصویریں اپ لوڈ کی جا رہی ہیں۔وفاقی حکومت نے عظیم انسانیت دوست اور قومی ہیرو عبدالستار ایدھی کے انتقال پر ہفتہ کو ملک بھر میں ایک روزہ سوگ کا اعلان کیاہے۔اس موقع پر ملک بھر میں سرکاری عمارتوں اور دفاتر پر قومی پرچم سر نگوں رہا۔ جبکہ صوبائی حکومت نے تین روزہ سوگ کا اعلان کیا۔
عبدالستار ایدھی کی ملک کے لئے گراں قدر خدمات ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی، آج صرف ایدھی کے بچے یتیم نہیں ہوئے بلکہ پوری قوم یتیم ہو گئی ہے۔ بابائے خدمت ،فخرِ پاکستان،مرد قلندر عبدالستار ایدھی آسمانِ خدمت کا عظیم ستارہ تھے جو ڈوب کر ساری دنیا کو روشن و تابندہ کر گئے اور جاتے جاتے اپنی آنکھیں بھی عطیہ کر گئے وہ خوش نصیب ہوگا جسے یہ روشن آنکھیں لگیں گی ایدھی پھر سے دیکھیں گے ان کی وفات سے دنیا ایک عظیم اور بے لوث سماجی کارکن سے محروم ہوگئی اللہ کی بے آسرا مخلوق سے محبت کا ایک روشن باب بندہو گیا لیکن انک کا انسانی خدمت کا جلایا ہوا دیا ہمیشہ جلتا رہے گا اور اور انسانیت کو خدمت کی راہ دکھاتا رہے گا۔