سرگودھا (جیوڈیسک) تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ قوم تیار ہو جائے اگلا سال الیکشن کا ہے، شیخ رشید نے کہا کہ محرم کے بعد ملک بھر میں دھرنے ، پہیہ جام شروع کریں گے، شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ملتان میں نواز شریف اور زرداری کو سبق سکھا دیا۔
تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا کہ میں سرگودھا کے شہریوں کو مبارکباد دیتا ہوں جس طرح بزرگ، بچے اور خواتین اس جلسہ میں شریک ہوئے یہ اس بات کا ثبوت ہے کہ قوم جاگ گئی ہے۔ منظم جلسے کا انعقاد کرنے پر میں انتظامیہ کا شکر گزار ہوں۔ نواز حکومت نے قوم کا 480 ارب روپیہ آئی پی پیز کو دے دیا جس کا کوئی آڈٹ نہیں۔
قرضہ بھی واپس آ گیا اور لوڈ شیڈنگ بھی ختم نہیں ہوئی۔ تیس ہزار بل ادا نہ کرنے پر میرے گھر کی بجلی کاٹ دی گئی جبکہ شریف فائونڈری ، وزیراعظم ہائوس اور دیگر سرکاری اداروں کے ذمہ کروڑوں روپے بل واجب الادا ہے لیکن ان کی بجلی نہیں کاٹی گئی۔ یہاں ایک قانون طاقتور کیلئے اور دوسرا قانون کمزور کے لیے ہے۔ 384 ارب روپے کی بجلی چوری کی قیمت عام شہری ادا کر رہے ہیں۔
میں نے تنخواہ دار طبقے، مزدوروں اور کسانوں کے لیے بجلی کا بل جلایا۔ نواز شریف کے استعفے تک ہم ہرگز دھرنا ختم نہیں کریں گے۔تحریک انصاف کے چیئرمین نے کہا کہ اللہ تعالیٰ کبھی کبھی قوموں کو اپنی تقدیر بدلنے کا موقع دیتا ہے اور یہ سنہری موقع ہے کہ ہم اپنی تقدیر بدلیں۔پاکستان صرف چند سو خاندانوں کا ملک بن گیا ہے۔
میں ن لیگ کے کارکنوں کو کہتا ہوں کہ وہ نوازشریف سے کیوں نہیں پوچھتے کہ اربوں روپے بیرون ملک رکھ کر پاکستان میں کیسے حکومت کر رہے ہیں۔چھ سال قبل ہر پاکستانی پر 35 ہزار قرضہ تھا جبکہ آج یہ شرح 88 ہزار ہوگئی۔جب تک حکمران جوابدہ نہیں ہوں گے مہنگائی اور قرضے بڑھتے چلے جائیں گے۔ آصف زرداری نے کون سا ایسا کام کیا۔
کہ اتنی دولت سمیٹ لی۔ آصف زرداری کو کام کیے بغیر پیسہ بنانے پر یونیورسٹی میں لیکچر دینا چاہئے۔ میاں نواز شریف اتنے غریب آدمی ہیں کہ صرف پانچ ہزار روپے ٹیکس دیا اور بیٹا لندن میں 800 کروڑ روپے کے فلیٹ میں رہتا ہے۔ن لیگ کے کارکن نواز شریف سے پوچھیں کہ یہ پیسہ کہاں سے آیا ، یہ جمہوریت نہیں بادشاہت ہے۔انھوں نے کہا کہ ملتان کے لوگوں نے پیپلزپارٹی اور ن لیگ کو سبق سکھا دیا ہے۔
انشا اللہ اب لاڑکانہ جا رہا ہوں وہاں کے لوگ بھی مک مکا کی سیاست کو ختم کر دیں گے۔انھوں نے کہا کہ ایک ہفتے کے نوٹس پر گجرات میں جلسہ کریں گے۔ نواز شریف کو کہنا چاہتا ہوں کہ نیا خیبر پختونخواہ بن رہا ہے۔ میاں صاحب خیبر پختونخوا آ کر عام لوگوں سے پوچھیں کہ حالات کیسے ہیں۔ میاں صاحب پولیس میں گلو بٹوں اور بدمعاشوں کو آپ نے ڈالا ہے۔خیبر پی کے میں کوئی پٹواری رشوت لے تو اسی وقت فارغ کر دیں گے۔
ہمارا احتساب کا نظام کسی بھی شخص کا احتساب کر سکتا ہے آپ کی طرح مک مکا نہیں۔ میاں صاحب آپ نے دھاندلی سے ڈیڑھ کروڑ ووٹ حاصل کیے اگر آپ اتنے مقبول ہیں تو مینار پاکستان میں ایک جلسہ کر کے دکھا دیں۔ انھوں نے کہا کہ قوم تیار ہو جائے اگلا سال الیکشن کا ہوگا۔
ملتان میں سرکاری مشینری استعمال کرنے اور دھاندلی کے باوجود ن لیگ کامیابی حاصل نہیں کر سکی۔تحریک انصاف کے صدر شاہ محمود قریشی نے اپنے خطاب میں کہا کہ عمران خان قوم کو جگانے میں کامیاب ہو گئے ہیں اور اس بات کا ثبوت ملتان اور سرگودھا کے شہریوں نے باخوبی دیا۔ ملتان میں عمران خان نے ایک گیند پر نواز اور زرداری کی وکٹیں گرا دیں۔
کل پیپلز پارٹی کے جلسے سے بھی گو نواز گو کی آواز آئے گی۔ اب عوام سیاستدانوں کو مزید مک مکا کی اجازت نہیں دیں گے۔انھوں نے کہا کہ سونامی پرانے نظام اور پرانی سیاست کو بہا لے جائے گا۔ ملتان کے شہریوں نے نواز شریف الوداع کا نعرہ لگا دیا ۔ عمران کے قافلے کا رخ سندھ کی طرف موڑنے والے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ 21 نومبر کو لاڑکانہ جا رہے ہیں۔
جب بلے پر مہر لگے گی تو بلے بلے ہونے کیساتھ نواز شریف کی چھٹی ہو جائے گی۔ پنجاب کے اپوزیشن لیڈر محمود الرشید نے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک میں ہر جگہ صرف عمران خان کے اقتدار میں آنے کا ذکر ہو رہا ہے۔ہر کوئی گو نواز گو کے نعرے لگا رہا ہے یہی تحریک انصاف کی کامیابی ہے۔
عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید نے اپنے خطاب میں کہا کہ 66 سال سے ہمارے ساتھ دھوکا ہو رہا ہے کبھی زرداری ، کبھی مداری، میں سرگودھا کے عوام سے اپیل کرتا ہوں کہ عمران خان کے ساتھ نکلو اور نواز شریف کی سیاست کا تیا پانچہ کر دو۔ انھوں نے نواز شریف سے مخاطب ہوتے ہوئے کہا کہ آپ نے استعفی کیلئے ایک کروڑ تیس لاکھ لوگوں کا مطالبہ کیا ہے۔
میرا چیلنج ہے کہ افتخار چودھری ، نجم سیٹھی اور جسٹس رمدے ہمارے حوالے کرو میں دو کروڑ ووٹ اکٹھے کر دیتا ہوں اگر ایسا نہ کر سکا تو میرا نام نواز شریف رکھ دینا۔ ملتان کی جیت پر شاہ محمود قریشی کو مبارکباد دیتا ہوں۔عمران خان کا ایک ہی نعرہ ہے جان دے دونگا لیکن استعفیٰ لے کر جائوں گا۔ چھ سال پہلے ہی میں نے کہہ دیا تھا کہ نواز شریف اور آصف زرداری ایک سکے کے دو رخ ہیں۔
انھوں نے نواز شریف کو مناظرے کا چیلنج دیتے ہوئے کہا کہ ن لیگ کے منصوبوں میں وزرا نے کمیشن کھائی ہے۔ آج شہباز شریف اور نواز شریف ایک لائن پر نہیں ہیں، وفاقی اور صوبائی سطح پر پھوٹ پڑ چکی ہے۔ مولانا فضل الرحمن نام اسلام کا لیتے ہیں۔
نظریں اسلام آباد پر رکھتے ہیں۔ فلموں کی ٹکٹیں بلیک کرنے والے آصف زردای کس منہ سے تحریک انصاف پر تنقید کرتے ہیں۔ نواز شریف نے کمیشن کھانے کے لیے قطر، ترکی اور چین میں اپنی مرضی کے سفیر تعینات کیے۔ جس دن نواز شریف اور شہباز شریف نے سچ بولا وہ دن ان کی سیاسی زندگی کا آخری دن ہوگا۔ محرم کے بعد عمران خان پورے ملک میں شٹرڈائون، پہیہ جام اور دھرنوں کا اعلان کرے گا۔ڈی چوک سے استعفیٰ لے کر ہی واپس جائے گا۔