کراچی (اسٹاف رپورٹر) نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد میں وفاق پر حکمران جماعت کے مفادات کی ترجیح و جانبداری اور کالعدم تنظیموں کی جانب سے نام کی تبدیلی کے بعد فعال رہنے کے حقائق وزیراعظم اور ان کی حکمران جماعت و ارباب اختیار و اقتدار کی آنکھ سے پوشیدہ اور ان کیلئے حیرت انگیزہوں کیونکہ ان کی آنکھ پر لگے مفادات کے چشمہ سے صرف وہی کچھ دکھائی دیتا ہے تو وہ دیکھنا چاہتے ہیں مگریہ حقائق نہ تو عوام سے پوشیدہ ہیں اور نہ ہی ان کیلئے ان میں کوئی نئی بات یا حیرت انگیز پہلو ہے۔
پاکستان سولنگی اتحاد کے سینئر وبزرگ رہنما امیر سولنگی ‘ سردار اکرم سولنگی ‘ سردار شبیر سولنگی ‘ سردار راحیل سولنگی ‘ سردار خادم حسین و دیگر نے کہا ہے کہ سیاسی اختلافات کے باوجود بلاول کی جانب سے نیشنل ایکشن پلان پر غیر جانبدارانہ اور تیز رفتار عملدرآمد کیلئے ہم بلاول بھٹو زرداری کے مطالبہ کی بھرپور حمایت کرتے ہوئے حکومت اور فوج کے سربراہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ملک و عوام دشمن کالعدم تنظیموں کو نام بدل کر کام کرنے سے روکا اور ان کا قلع قمع کرنے کیساتھ حکومت میں شامل ان کے سرپرستوں اور ہمدردوں کا بھی مکمل احتساب کیا جائے۔
بلاول بھٹو کے بیانات کو مخالفانہ بیان بازی قرار دے کر نظر انداز کرنے کی بجائے قومی و ملکی مفاد میں اس پر سنجیدگی سے غور کیا اور نیشنل ایکشن پلان پر اس کی روح کے مطابق عمل کیا جائے تاکہ دہشت گردی کا قلع قمع ہو سکے۔