اسلام آباد (جیوڈیسک) وزیراعظم نوازشریف کی سربراہی میں قومی ایکشن پلان (نیپ) کا جائزہ اجلاس وفاقی دارالحکومت میں جاری ہے جس میں نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد اور اس میں حائل رکاوٹوں کا جائزہ لیا جار ہا ہے۔
نیشنل ایکشن پلان کے حوالے سے یہ اب تک کا ہونے والا اہم ترین اجلاس ہے جس میں وزیر اعظم کے علاوہ، آرمی چیف جنرل راحیل شریف، ڈائریکٹر جنرل آئی ایس آئی، ڈائریکٹر جنرل انٹیلی جنس بیورو، چاروں صوبوں اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلیٰ بھی شریک ہیں۔ قومی سلامتی کے مشیرناصرجنجوعہ نے اجلاس میں ملک کی موجودہ صورتحال اور نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد کے حوالے سے شرکاء کو بریفنگ دی۔
پاکستان کے چاروں صوبوں کے حکام کا کہنا ہے کہ ملک میں شدت پسندی کے خلاف قومی ایکشن پلان پر عمل درآمد کے باعث شدت پسندی اور سنگین نوعیت کے واقعات میں 70 سے75 فیصد کمی آئی ہے جبکہ ٹارگٹ کلنگ کے واقعات بھی کم ہوئے ہیں۔
صوبائی حکام کی جانب سے نیشنل ایکشن پلان پر ہونے والی پیش رفت کے بارے میں وزیر اعظم محمد نواز شریف کی سربراہی میں منگل کو اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں آگاہ کیا گیا۔
اجلاس میں دہشت گردی سے نمٹنے کے قومی ادارے نیکٹا کی طرف سے پیش کی گئی رپورٹ میں انسداد دہشت گردی کے قانون کے فورتھ شیڈول کے تحت 2000 سے زائد افراد کے بینک اکاونٹس منجمند کرنے کے بارے میں بھی بتایا گیا۔
نیشنل ایکشن پلان پر عمل درآمد سے متعلق اجلاس کے بعد قومی سلامتی کی کمیٹی کا اجلاس بھی وزیر اعظم ہاوس میں ہی ہوگا اور اس اجلاس میں بھی چاروں صوبوں کے وزرائے اعلیٰ دیگر اعلی فوجی حکام بھی شرکت کریں گے۔