کراچی : جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا ہے کہ پاکستان میں کوئی بھی حکومت مذہبی حلقے کو اعتماد میں لئے بغیر زیاد ہ عرصہ قائم نہیں رہ سکتی ہے، پاکستان میں سب سے اسٹریٹ پاور اور ووٹ بینک مذہبی جماعتوں کے پاس ہے، بعض معمولی اختلافات کی وجہ سے مذہبی جماعتیں سیاسی طور پر دور دور ہیں مگر حقیقت میں مذہبی جماعتوں کا آپس میں مختلف معاملات پر مکمل اتحاو اور تعاون ہے۔
سود کے خلاف، شراب کے خلاف، قادیانی فتنے کے خلاف اور اسی طرح ان گنت اور معاملات پر مذہبی جماعتوں پر متحد ہیں، غازی ممتاز حسین قادری کی رہائی کے حوالے سے تمام مذہبی جماعتیں بارہا مطالبہ کر چکی ہیں، اسی لئے بار بار متنبہ کرتے ہیں کہ چاہے صوبائی حکومتیں ہوں یا پھر مرکزی حکومت ، مذہبی جماعتوں کو لاحق تشویش کو نظر انداز نہ کیا جائے۔
سرکاری خطبے کے بارے میں مذہبی جماعتیں متفق نہیں ہیں، یہ ایک نازک معاملہ ہے اس بدامنی و فرقہ واریت پیدا ہونے کا اندیشہ ہے ، متحدہ مجلس عمل کے بانی و سربراہ اور ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ قائد ملت اسلامیہ امام شاہ احمد نورانی صدیقی کی رہائش گاہ پر آئے ہوئے وفاقی وزیر مذہبی امور سردار محمد یوسف سے گفتگو کرتے ہوئے جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل اور مرکزی جماعت اہل سنت کے نگران اعلیٰ شاہ محمد اویس نورانی صدیقی نے کہا کہ نیشنل ایکشن پلان مکمل طور پر نافذ العمل کیا جائے، مدارس کی رجسٹریشن اور مساجد کے مائیک اتارنے کے علاوہ شراب و زنا کے اڈے،جوئے اور ڈانسنگ بار کے ساتھ ساتھ وائٹ کالر کرپٹ عناصر اور دیگر مافیا کے گرد بھی قانون کی گرفت مضبوط کی جائے، فوجی عدالتوں کو مزید کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے، کسی بھی جماعت کے پاس پی آئی اے کے بحران کا حل نہیں ہے۔
ادارہ بیچ کر بھی خسارہ ہے اور نہ بیچ کر بھی خسارہ ہے، اس موقع پر وفاقی وزیر برائے مذہبی امور سردار محمد یوسف نے کہا کہ جمہوری نظام کی بالادستی کے لئے کوشاں ہیں، تمام فیصلے نمائندہ مذہبی جماعتوں کی رضامندی سے کرینگے، مولانا شاہ احمد صدیقی کے نظام مصطفیۖکے فارمولے میں تمام مسائل کا حل ہے، قدر والے جانتے ہیں کہ امام نورانی کی حیثیت مسلم تھی، چاہتے ہیں کہ پاکستان میں مذہبی رواداری مزید پڑوان چڑھے، انہوں نے کہا کہ حکومت یکساں اوقات صلوة اور اس جیسی دیگر بہتر حکمت عملی سے امن و دوستی والا ماحول بنانا چاہتی ہے، نیشنل ایکشن پلان پر تجاویز کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ میں اس بات پر بحث کی جائے گی، اس موقع پر مرکزی جماعت اہل سنت سندھ کے امیر مفتی محمد جان نعیمی ، جمعیت علماء پاکستان کے مرکزی نائب صدر ڈاکٹر محمد صدیقی راٹھور، فدایاں ختم نبوت ۖ کے مرکزی ناظم اعلیٰ مفتی عبدالحلیم ہزاروی، انجمن طلبہ اسلام کے مرکزی صدر محمد زبیر صدیقی ہزاروی اور دیگر قائدین نے شرکت کی۔