اسلام آباد (جیوڈیسک) ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ کا کہنا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت پاکستان دہشت گردوں کی فنڈنگ کو روک رہا ہے، سیاسی چیلنجز کے باعث قومی ایکشن پلان پر مزید عملدرآمد میں وقت لگے گا۔
ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل عاصم باجوہ نے روسی جریدے سپتنک کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ہے کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت پاکستان دہشت گردوں کی فنڈنگ کو روک رہا ہے، اس منصوبے کی سب سے بڑی کامیابی قبائلی علاقے میں عملی کارروائی کرنا ہے۔
عاصم سلیم باجوہ نے کہا اگرچہ نیشنل ایکشن پلان کے کچھ حصوں کو شروع کیا جا چکا ہے لیکن دوسری جہتوں کو شروع کیے جانے کی خاطر سیاسی چیلنجز کے باعث وقت درکار ہے ، 2015 میں پاکستان کی حکومت نے طویل المدتی اقدامات کے ساتھ دہشت گردی کی کمر توڑنے کی خاطر نیشنل ایکشن پلان تیار کیا تھا ۔ ڈی جی آئی ایس پی آر نے بتایا بنیاد پرستی سے نجات کے حصول کے لئے کچھ پائلٹ پروگرام شروع کیے گئے تھے جو اب قومی سطح پر وسیع کر دیئے گئے ہیں۔
عاصم سلیم باجوہ نے بتایا صفورہ گوٹھ میں بس پر حملہ ثابت کرتا ہے کہ بنیاد پرست نوجوانوں کی سرگرمیاں بڑھتی جا رہی ہیں ، تاہم اس کا مطلب یہ نہیں کہ پاکستان میں ہر نوجوان بنیاد پرست کی طرف مائل ہے۔
ایک سوال کے جواب میں میجر جنرل عاصم سلیم باجوہ نے “سپتنک” کو بتایا دفاع کے میدان میں باہمی تعاون کے بہتر ہونے کے تناظر میں پاکستان کا منصوبہ ہے کہ روس سے عسکری ساز و سامان خریدنے کے ایک معاہدے کو حتمی شکل دی جائے ۔ دونوں ملکوں کے درمیان عسکری بندھن 1960 اور 1970 کی دہائیوں سے ہیں جب پاکستان نے سوویت یونین سے دفاعی ہتھیار حاصل کیے تھے۔