گڑھی خدا بخش (جیوڈیسک) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا اپنی والدہ بینظیر بھٹو کی برسی پر خطاب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ شہداء کا راستہ آسان نہیں ہے۔ بھٹو کے راستے پر جان دینا ہوتی ہے۔ بینظیر بھٹو شہید نے اپنی جان دیدی لیکن دہشتگردوں کے آگے سر نہیں جھکایا۔ پاکستان کو ملنے والی جمہوریت میری ماں کے خون کا صدقہ ہے۔
بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم نیشنل ایکشن پلان کی بھرپور حمایت کرتے ہیں لیکن ہمارے خلاف پراپیگنڈہ ہو رہا ہے کہ پیپلز پارٹی دہشتگردی کا خاتمہ نہیں چاہتی۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ یہ وہ قومی نیشنل ایکشن پلان نہیں جس پر تمام سیاسی جماعتوں اور عسکری قیادت نے اتفاق رائے کیا تھا بلکہ یہ (ن) لیگ کا ایکشن پلان ہے۔
ایک طرف ہماری فوج کے جوان دہشتگردی کیخلاف اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں تو دوسری جانب وزیرستان کے عوام بے گھر ہیں۔ میاں صاحب! بتائیں کہ نیشنل ایکشن پلان کے تحت کون سا بڑا دہشتگرد یا سہولت کار آج تک گرفتار کیا گیا۔ آپ کیلئے نیشنل ایکشن پلان سیاسی انتقام کے علاوہ اور کیا ہے؟۔ عوام پوچھتے ہیں کہ نیشنل ایکشن پلان کی آڑ میں صوبوں کیخلاف کارروائی کب ختم ہوگی۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ نیشنل ایکشن پلان کو پارلیمنٹ کی سیکیورٹی کمیٹی کے حوالے کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اگر ہماری آواز نہ سنی گئی تو عوام کی عدالت میں جائیں گے اور پھر دما دم مست قلندر ہوگا۔