قومی اسمبلی کا اجلاس 28 سے 30 مئی کو ہونے کا امکان

National Assembly

National Assembly

اسلام آباد(جیوڈیسک)قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے حکام کا کہنا ہے کہ ایوان زیریں کااجلاس 28 سے30 مئی کوطلب کیے جانے کاامکان ہے، اسپیکراورڈپٹی اسپیکر کاانتخاب خفیہ رائے شماری جبکہ وزیراعظم کاچناوایوان کی تقسیم کے طریقہ کارکے تحت ہوگا۔

قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے ارکان کی کامیابی کانوٹی فی کیشن جاری کیے جانے کے بعدقومی اسمبلی کااجلاس بلانے کی سمری بھجوائی جائے گی۔ انتخابات کے بعد14دنوں میں منتخب ارکان کی کامیابی کانوٹی فی کیشن جاری کرناضروری ہوتاہے جبکہ آزادارکان نوٹی فی کیشن کے اجرا کے بعدتین دنوں کے اندرکسی بھی سیاسی جماعت میں شمولیت اختیارکرسکتے ہیں۔

الیکشن کے 21 دن کے اندر قومی اسمبلی کا اجلاس طلب کرنا آئینی پابندی ہوتی ہے،حکام قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کے مطابق اجلاس کے پہلے دن منتخب ارکان قومی اسمبلی کی حلف برداری ہو گی،اسی دن اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے لئے نامزدگیاں طلب کی جائیں گی،اسپیکر،ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لئے بیلٹ پیپر کی چھپائی بھی ہو گی۔

اجلاس کے دوسرے دن اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہو گا۔اجلاس کے دوسرے دن وزیر اعظم کے انتخاب کے لئے نامزدگیاں طلب کی جائیں گی جو اگلے دن بارہ بجے تک جمع کرائی جا سکیں گی،اجلاس کے تیسرے روز وزیر اعظم کا انتخاب عمل میں لایا جائیگا،وزیر اعظم کا انتخاب ایوان میں ڈویژن کے طریقہ کار کے تحت ہو گا۔

ایوان میں موجود ارکان کا وزیر اعظم کے انتخاب میں حصہ لینا ضروری ہوگا،آئین کے آرٹیکل 63 اے کے تحت وزیر اعظم کے انتخاب میں حصہ نہ لینے والے رکن پر نا اہلی کی دفعہ کا اطلاق ہوتا ہے،حکام قومی اسمبلی کے مطابق منتخب ارکان کو حروف تہجی کے لحاظ سے قومی اسمبلی کے ایوان میں نشستیں الاٹ کی جائیں گی۔قائد ایوان کے انتخاب کے بعد صدر ان سے حلف لیں گے۔