اسلام آباد (جیوڈیسک) بڑے ایوان کا بڑا فیصلہ آ گیا۔ فوجی عدالتوں کی مدت میں دو سال کی توسیع کر دی گئی۔ قومی اسمبلی میں 28 ویں آئینی ترمیم دو تہائی اکثریت سے منظور کر لی گئی۔
ووٹنگ میں 259 ارکان نے حصہ لیا۔ 255 ارکان نے آئینی ترمیم کی حمایت میں ووٹ ڈالا جبکہ چار نے بل کی مخالفت کی۔
اٹھائیسویں آئینی ترمیم 7 جنوری دو ہزار سترہ سے لاگو ہو گی جو دو برس کیلئے نافذالعمل رہے گی۔ اس سے پہلے ایوان نے آرمی ایکٹ میں ترمیم کا بل 2017ء بھی کثرت رائے سے منظور کر لیا۔
قومی اسمبلی نے قومی سلامتی کی پارلیمانی کمیٹی کے قیام کی بھی منظوری دے دی۔
کمیٹی ہر 3 ماہ بعد اپنی رپورٹ سینٹ اور قومی اسمبلی میں پیش کرے گی۔ 28 ویں آئینی ترمیم سینیٹ سے منظوری اور صدر کے دستخط کے بعد آئین کا حصہ بن جائے گی۔