پی ٹی آئی کا ضمنی انتخابات میں حصہ نہ لینے کا فیصلہ

PTI

PTI

لاہور (جیوڈیسک) پاکستان تحریکِ انصاف پنجاب چیپٹر کے صدر اعجاز چوہدری نے اعلان کیا ہے کہ پنجاب اسمبلی کی نشستوں سے استعفے دینے کے بعد پی ٹی آئی صوبے میں ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریکِ انصاف 22 ستمبر کو شیخوپورہ میں کے حلقے پی پی ـ 162 میں ہونے والے ضمنی انتخابات میں بھی حصہ نہیں لے گی۔

انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پی ٹی آئی حکومت کے جعلی مینڈیٹ کو تسلیم نہیں کرتی، کیونکہ 2013ء کے عام انتخابات میں دھاندلی سے حکومت بنی تھی اور اپنے مطالبات کے لیے ہم پرامن احتجاج کرتے رہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیرِ داخلہ نے قومی اسمبلی کے فلور پر خود تسلیم کیا ہے کہ تقریباً 60 ہزار سے 70 ہزار کے قریب ووٹوں کی تصدیق نہیں ہوسکی تھی۔ انہوں نے کہا کہ 14 حلقوں میں ووٹوں کی دوبارہ گنتی کی گئی اور ہر حلقے میں بڑے پیمانے پر دھاندلی کے شواہد ملے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ این اے 128 میں جانچ پڑتال کے بعد 7 ہزار ووٹ جعلی قرار دیے گئے۔

چوہدری اعجاز کا کہنا تھا کہ حکومت کو دوبارہ سے گنتی کروانے پر خوف ہے اور اسی لیے اس نے قومی اسمبلی کے چار حلقوں کو کھولنے کے ہمارے مطالبے کو تسلی نہیں کیا۔ ان کا کہا مزید کہنا تھا کہ حکمران اقتدار میں رہنے کا اختلاقی حق چھوڑ چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نواز شریف کے استعفے تک پی ٹی آئی اپنا پر امن احتجاج جاری رکھے گی۔ اسی دوران ضمنی انتخابات کے لیے حلقہ پی پی 162 سے پی ٹی آئی کے امیدوار زبیر احمد نے بھی اعلان کیا کہ وہ 22 سمتبر کو ہونے والے ضمنی انتخابات میں حصہ نہیں لیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ان کے حامی پارٹی چیف عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں۔