قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومت اور اپوزیشن میں آئندہ مالی سال کے بجٹ پرگرما گرم بحث ہوئی۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت کا بجٹ غریب عوام کا نہیں۔ جی ایس ٹی کے نفاذ پر تحریک انصاف اور جماعت اسلامی نے اجلاس کا واک آٹ کیا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس میں آئندہ مالی سال کے بجٹ پر اپوزیشن نے پوزیشن لے لی اور اجلاس کا آغاز ہوتے ہی حکومت اور اپوزیشن کے درمیان گرما گرم بحث ہوئی۔ قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت کا بجٹ غریب عوام کا نہیں۔ غریبوں کی بات کرنے والوں نے بجٹ میں غریب عوام کو مہنگائی کا طوفان دے دیا۔
خورشید شاہ نے الزام عائد کیا کہ اسحاق داڑ نے دوہزار آٹھ میں بھی خزانہ خالی قرار دیا تھا اسی خزانہ سے پیپلزپارٹی نے غریب عوام کی مدد کی۔ پیپلز پارٹی کی حکومت نے ملازمین کی ایک سو تیس فیصد تنخواہیں بڑھائیں اور اسی لاکھ خاندانوں کے چولہے بھی بجھنے نہیں دیئے۔
خورشید شاہ نے مزید کہا کہ پہلے بجٹ میں ہی ن لیگ اپنے وعدے سے پھر گئی۔ اس موقع پر شیخ رشید کا کہنا تھا کہ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں بیس فیصد اضافہ کیا جائے۔ روز مرہ استعمال کی قیمتوں میں بھی بیس فیصد اضافہ ہوا ہے۔ قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران جی ایس ٹی کے نفاذ کے خلاف تحریک انصاف اور جماعت اسلامی نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔