قومی اسمبلی میں ڈی چوک پر جلسے جلوسوں پر پابندی کا مطالبہ

Mehmood Achakzai

Mehmood Achakzai

اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومتی وزراء اور ارکان کی غیرحاضری کامعاملہ سنجیدہ اور احتجاجی صورت حال اختیار کرگیا۔ قومی اسمبلی میں ڈی چوک پر جلسے جلوس کرنے پرپابندی کے لیے آواز پڑ گئی۔

پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے سربراہ محمود اچکزئی نے اس کیلیے قانون سازی کا مطالبہ کردیا۔ اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ نے کہاکہ جب دباؤ میں ہوتے ہیں تو سب ادھر ہوتے ہیں، جب حالات معمول پر آئیں تو سب غائب۔وزیراعظم غیرحاضروزراء کوتین دن کے لئے معطل کردیں۔

محمودخان اچکزئی نے کہاکہ ڈی چوک میں دھرنے اوراحتجاج روکنے کے لئے قانون سازی کامطالبہ کردیا۔ ڈپٹی اسپیکر مرتضی جاوید عباسی کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس شروع ہوتے ہی قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے حکومتی وزراء اور ارکان کے ایوان میں نہ آنے پر سخت احتجاج اور برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ لوگ ہمیں فرینڈلی اپوزیشن کا طعنہ دیتے ہیں۔

مشکل وقت میں سب آجاتے ہیں جیسےہی صورت حال معمول پر آتی ہے تو سب غائب ہوجاتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ وہ وزیر اعظم سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وزیروں کی غیر حاضری پر انہیں تین دن کے لئے معطل کر دیں۔خورشید شاہ نےکہاکہ اگر کل بھی فرنٹ لائین وزراء نہ آئے تو وہ بھی اجلاس میں نہیں بٹھیں گے۔ اس موقع پرڈپٹی اسپیکر نےکہاکہ حکومت کواپوزیشن لیڈر کی باتوں کا نوٹس لینا چاہئے۔

وزیر داخلہ نے کل یقین دہانی کرائی تھی کہ جو وزیر کل نہیں آئیں گے انکے خلاف کارروائی ہو گی، لیکن آج بھی وزراء نہیں آئے۔ یہ صورتحال قابل تشویش ہے ۔ انہوں نے رولنگ دی کہ چیئر کمزور نہیں حکومت کمزور ہے جو وزراء کو ایوان میں لانے میں ناکام رہی۔اجلاس میں فاٹا کے مسائل نہ حل کرنے اور گورنر کے پی کے کے رویئے کے خلاف فاٹا اراکین نے واک آوٹ کیا جبکہ پی پی پی اراکین نے بھی علامتی واک آوٹ کیا۔

اجلاس میں محمود اچکزئی نے مطالبہ کیاکہ ڈی چوک میں دھرنوں اور جلسے جلوسوں پر پابندی کے لئے قانون سازی کی جائے،جو کچھ گزشتہ مہینوں میں کیا گیاسب نے دیکھا، پارلیمنٹ اور سرکاری عمارتوں پر حملہ کیا گیا ،آئندہ ایسے واقعات کوہرصورت روکا جائے ،وفاقی وزیر اطلاعات پرویز رشید نے کہاکہ ڈی چوک پر جلوسوں کو روکنے کے لئے جو ایوان فیصلہ کرے گا۔حکومت اس پر عمل کرئے گی۔ایم کیوایم کے رشید گوڈیل نے کہاکہ فاٹا کو صوبہ بنایا جائے ، ہر صوبے کو حق دیا جائے۔ کراچی کو بھی حکومت نے فاٹا بنا دیا۔ ہماری بھی نہیں سنی جاتی۔کراچی کی سڑکوں پر بیٹھ گئے تو کوئی اٹھا نہیں سکے گا۔کیا کراچی والے پاکستان کے شہری نہیں۔کیا ہمیں انصاف نہیں ملے گا۔ آئین کی خلاف ورزی پر آرٹیکل 6 لگایا جائے۔اجلاس میں ڈپٹی اسپیکر نے تحریک انصاف کے 40 روز سےمسلسل غیرحاضر مزید 5 ارکان ساجد نواز، امجد علی ، شاہ محمود ، عارف علوی اور شیریں مزاری کے بارے میں ایوان کو آگاہ کیا ۔ وفاقی وزیر ریاض پیرزادہ نے کہاکہ یہ وزراء کی عدم حاضری کا معاملہ نہیں بلکہ یہاں نظام عدل ہی ناکام ہو چکا ہے۔سارا ملبہ منتخب نمائندوں پر نہیں ڈالنا چاہئے،نظام عدل والوں کو بھی عوام کو انصاف دلانے کے لئے کچھ کرنا ہو گا، اب قومی اسمبلی کا اجلاس کل بدھ دن 11 بجے ہوگا۔