اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی اسمبلی میں آج بھی کورم پورا نہ ہوا، متحدہ اپوزیشن نے اجلاس کا واک آؤٹ کیا جبکہ کورم پورا کرنے کے معاملے پر شیریں مزاری اور ڈپٹی اسپیکر میں تلخ کلامی ہوئی۔
تلخ کلامی تو شیخ روحیل اصغر اور مولانا امیر زمان کے درمیان ہوئی اور ایسی ہوئی کہ ہاتھا پائی ہوتے ہوتے رہ گئی۔پی ٹی آ ئی کی شیریں مزاری نے کورم کی نشاندہی کی، کورم پورا نہ ہونے پر اجلاس کچھ دیر کے لیے ملتوی کردیا گیا ، متحدہ اپوزیشن ایوان سے واک آؤٹ کرگئی۔
پہلا ڈرامہ اسی وقفے میں ہوا ، جہاں ن لیگ کے شیخ روحیل اصغر اور جے یو آئی ف کے مولانا امیر زمان میں تلخ کلامی ہوگئی ، اور اس کی وجہ یہ تھی کہ قومی اسمبلی میں بات کرنے کا موقع نہیں ملا ، تو تو میں میں اتنی بڑھی کہ عینی شاہدین کے مطابق بات ہاتھا پائی تک پہنچنے لگی تھی لیکن ہوتے ہوتے رہ گئی۔
اسلام آباد کی سردی میں جو گرمی ایوان کے باہر تھی، وہی ایوان میں اجلاس دوبارہ شروع ہونے پر نظر آئی، یہاں مدمقابل تھے شیریں مزادی اور ڈپٹی اسپیکر مرتضی جاوید عباسی،، شیریں مزاری نے کہا کہ کورم پورا کرنا حکومت کی ذمہ داری ہے ، ہمیں اصول سکھانے سے قبل خود اس پر عمل کرلیں ، ڈپٹی اسپیکر ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام ہیں۔
اس پر ڈپٹی اسپیکر بھی چپ نہ رہے اور کہا کہ آپ مجھے نہ بتائیں کہ مجھے کیا کرنا ہے، کورم پورا کرنا میری ذمہ داری نہیں میں ایوان جمہوری انداز میں چلا رہا ہوں،آپ کواعتراض کا کوئی حق نہیں۔