اسلام آباد (جیوڈیسک) حکومت نے وزیر اعظم کو قومی اسمبلی میں جوابات دینے کاپابند بنانے سے متعلق پیپلزپارٹی کی ترمیم مسترد کر دی۔اپوزیشن لیڈر نےکہا کہ کیا برطانوی وزیراعظم فارغ ہیں جو پارلیمنٹ میں آتےہیں؟
وزیر مملکت شیخ آفتاب کہتے ہیں کہ وزیر اعظم جب ضروری سمجھتے ہیں ایوان میں آکر پالیسی بیان دیتے ہیں، قومی اسمبلی اجلاس میں ہر پہلے بدھ کو وزیراعظم ارکان کے سوالات کے جوابات دیں گے۔
پیپلزپارٹی کی رکن نفیسہ شاہ نے قواعد و ضوابط میں تبدیلی کی ترمیم قومی اسمبلی ا جلاس میں پیش کی تو وزیر مملکت شیخ آفتاب نے مخالفت کردی۔
قائد حزب اختلاف خورشید شاہ نے وزیراعظم کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ میاں نوازشریف سمجھتے ہیں کہ ان کا زیادہ وقت بیرون ملک گزرتا ہے، اس لیے ان کاوژن زیادہ ہے، انہیں پارلیمنٹ میں بھی بولناچاہئے، برطانیہ کے وزیر اعظم تو فارغ ہیں جو ایوان میں آتے ہیں،ہمارے وزیر اعظم بہت مصروف ہیں، وہ تو اقتصادی راہداری اور ہائی ویز کے نقشے خود بناتے ہیں، وہ ایوان میں آنا توچاہتے ہیں لیکن ان کے آس پاس کے لوگ انہیں نہیں آنے دیتے۔
وزیر مملکت شیخ آفتاب نے خورشید شاہ کو مخاطب کرتے کہا کہ پیر صاحب!! کون سا ایسا سوال یا توجہ دلاؤ نوٹس ہے جس کاجواب نہیں ملا۔
سید نوید قمر نے کہا کہ وزیر اعظم کے توجہ نہ دینےاورارکان کی عدم دلچسپی کےباعث پارلیمنٹ کھوکھلی ہوچکی ہے، ایسا نہ ہو کہ اپوزیشن بھی ا یوان میں نہ آنے کافیصلہ کرلے۔
پیپلز پارٹی کی ترمیم پر رائے شماری کرائی گئی تو حق میں 60جبکہ مخالفت میں 73 ووٹ آئے،اس پراپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ افسوس ہوا حکومت نے اچھا موقع ضائع کیا اور ڈکٹیٹر کی سوچ اختیار کی۔