اسلام آباد (جیوڈیسک) قومی اسمبلی نے تحفظ پاکستان آرڈیننس میں 120 دن توسیع کی منظوری دے دی تاہم اس موقع پر اپوزیشن کی جماعتوں نے احتجاج کرتے ہوئے ایوان سے واک آؤٹ کردیا۔
قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران وفاقی وزیر زاہد حامد نے تحفظ پاکستان آرڈیننس میں 120 دن توسیع کی قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا کہ تحفظ پاکستان آرڈیننس کے ذریعے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی نہیں کی جارہی، حکومت کوئی بھی قانون غیرآئینی طریقے سے منظور نہیں کرائےگی۔
وزیراعظم کی ہدایت ہے تحفظ پاکستان آرڈیننس پر متفقہ قانون سازی کی جائے اس لئے اصلی آرڈیننس میں ترامیم کردی گئیں ہیں اور اسے تحفظ پاکستان آرڈیننس کو قائمہ کمیٹی کو بھجوا دیا گیا ہے۔ اپوزیشن کی جانب سے قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے آرڈیننس کے اطلاق میں توسیع کے خلاف احتجاج کرتے ہوئے واک آؤٹ کا اعلان کردیا۔
جس پر حکومت میں شامل جے یو آئی (ف) سمیت تمام اپوزیشن جماعتوں کے ارکان ایوان سے اٹھ کر چکے گئے اور حکومتی ارکان نے اپوزیشن کی غیر موجودگی میں ہی قانون کے اطلاق میں توسیع کی منظوری دے دی۔ واضح رہے کہ تحفظ پاکستان آرڈیننس پر مسلم لیگ (ن) کے علاوہ ملک کی تمام سیاسی جماعتوں کو شدید تحفظات ہیں اسی وجہ سے یہ قانون اب تک سینیٹ سے منظور نہیں ہوسکا۔